محبت کے تعاقب میں
Skip to main content
محبت کے تعاقب میں
بلائے طاق رکھ دی تھی
انا اپنی خودی اپنی
مجھے یہ خوش گمانی تھی
کہ تم میری صداؤں پر
کسی لمحہ تو پلٹو گے
کبھی تو مڑ کے دیکھو گے
بالآخر لوٹ آو گے
مگر کچھ اس طرح تم نے
ہنر سیکھا
نظر انداز کرنے کا
مجھے مایوس کرنے کا
میری تحقیر کرنے کا
میری تذلیل کرنے کا
چلو چھوڑو بھی جانے دو
میری اجھڑی ہوئی قسمت میں
چاہت ہی نہیں شاید
فقط اتنا بتا دو کہ
محبت ہم نے کی تھی نا
Comments
Post a Comment