Saturday, July 30, 2022

ایک پرواز دکھائی دی ہے

ایک پرواز دکھائی دی ہے

 ایک پرواز دکھائی دی ہے 

تیری آواز سنائی دی ہے 


صرف اک صفحہ پلٹ کر اس نے 

ساری باتوں کی صفائی دی ہے 


پھر وہیں لوٹ کے جانا ہوگا 

یار نے کیسی رہائی دی ہے 


جس کی آنکھوں میں کٹی تھیں صدیاں 

اس نے صدیوں کی جدائی دی ہے 


زندگی پر بھی کوئی زور نہیں 

دل نے ہر چیز پرائی دی ہے 


آگ میں کیا کیا جلا ہے شب بھر 

کتنی خوش رنگ دکھائی دی ہے


گلزار

No comments:

Post a Comment