شام کے سائے بالشتوں سے ناپے ہیں چاند نے کتنی دیر لگا دی آنے میں گلزار
ایک اکیلی چھتری میں جب آدھے آدھے بھیگ رہے تھے آدھے سوکھے آدھے گیلے سوکھا تو میں لے آئی تھی گیلا من شاید بستر کے پاس پڑا ہو وہ بھجوا دو میرا کچھ سامان ۔۔۔ گلزار 🌸
ایک پرواز دکھائی دی ہے تیری آواز سنائی دی ہے صرف اک صفحہ پلٹ کر اس نے ساری باتوں کی صفائی دی ہے پھر وہیں لوٹ کے جانا ہوگا یار نے کیسی رہائی دی ہے جس کی آنکھوں میں کٹی تھیں صدیاں اس نے صدیوں ک…
Social Plugin