اور اس دل میں کیا رکھا ہے تیرا ہی درد چھپا رکھا ہے اتنے دکھوں کی تیز ہوا میں دل کا دیپ جلا رکھا ہے دھوپ سے چہروں نے دنیا میں کیا اندھیر مچا رکھا ہے اس نگری کے کچھ لوگوں نے دکھ کا نام دوا رکھا ہے و…
صدمہ تو ہے مجھے بھی کہ تجھ سے جدا ہوں میں لیکن یہ سوچتا ہوں کہ اب تیرا کیا ہوں میں بکھرا پڑا ہے تیرے ہی گھر میں ترا وجود بے کار محفلوں میں تجھے ڈھونڈتا ہوں میں میں خودکشی کے جرم کا کرتا ہوں اعتراف …
یادیں سانس لینا بھی سزا لگتا ہے اَب تو مرنا بھی رَوا لگتا ہے کوہِ غم پر سے جو دیکھوں تو مجھے دشت آغوش فنا لگتا ہے سرِ بازار ہے یاروں کی تلاش جو گزرتا ہے خفا لگتا ہے موسمِ گل میں سرِ شاخ گلاب …
غزل دل میں کسی کے راہ کئے جا رہا ہوں میں دل میں کسی کے راہ کئے جا رہا ہوں میں کتنا حسیں گناہ کئے جا رہا ہوں میں دنیائے دل تباہ کئے جا رہا ہوں میں صرف نگاہ و آہ کئے جا رہا ہوں میں فرد عمل سیاہ ک…
کتنی بدلی ہے سارے گلشن کی فضا،کیسے کہوں اڑ گئی امن و سکون کی فاختہ،کیسے کہوں How much the atmosphere of Gulshan has changed, how can I say The flag of peace and tranquility has flown, how can I say…
سکوت ِشب میں تیرے بعد , صدائیں بیَن کرتی ہیں بڑے بے اثر ہیں یہ ہاتھ ، دعائیں بیَن کرتی ہیں After you in the silence of the night, the voices tell Very ineffectual are these hands, saying prayers م…
مشکل بڑی تھی دشتِ محبت کی ، سَیر بھی اکھڑے تھے اس سفر میں کئی بار ، پَیر بھی تجھ سے کسی بھی ربط کی خواہش نہیں رہی جب دوستانہ ختم تو پھر ختم بَیر بھی میری کسی بھی شب کو نہیں کر سکا بخیر مدت کے بعد ب…
مجھے دل کی خطا پر یاسؔ شرمانا نہیں آتا پرایا جرم اپنے نام لکھوانا نہیں آتا مجھے اے ناخدا آخر کسی کو منہ دکھانا ہے بہانہ کر کے تنہا پار اتر جانا نہیں آتا مصیبت کا پہاڑ آخر کسی دن کٹ ہی جائے گا مجھے …
بتاؤ کیسا لگتا ہے کسی کو حاصل کر کے کھو دینا کسی کے ساتھ تو چلنا مگر اس کا نہ ہو پانا خود ہی کو کوستے رہنا مگر اس کو کچھ نہ کہنا خود ہی گرنا خود ہی سنبھلنا ہنسنا اور رو دینا بتاؤ کیسا لگتا ہے ہجر…
دیوار شب اور عکس رخ یار سامنے پھر دل کے آئینے سے لہو پھوٹنے لگا پھر وضع احتیاط سے دھندلا گیی نظر پھر ضبط آرزو سے بدن ٹوٹنے لگا read more Ho duaon mein meri aasar ae khuda our Mere Chehre P…
مدتوں تک اسے یاد کر کے،روو گے وہ شخص جس جا،سارے ھہاں مین چرچا تھا تم نے دیکھا ہی نہیں،اسکو کبھی تنہائی میں وی جو محفل میں بھی،ھنس ھنس کر ملا کرتا تھا حسنِ آداب، تکلف، یہ کرم۔۔۔۔ جانتے ہیں
تُمہیں خبر ہے، تُم آخری تھے؟ سراب جیسا وصال دے کر پلٹ گئے ہو مُجھے امیدوں سے تب بھی کوئی امید نا تھی مُجھے اُمیدوں سے اب بھی کوئی اُمید نا ہے مگر_____جلن ہے !! تُمہارے سارے گناہ اپنے ہی سر لئے ہیں…
تا عمر یاد دھوکہ رہ جاتا ہے شکوہ گلہ خلاصہ رہ جاتا ہے کر جائیں دھارِ لفظ ہمیں چھلنی پارِ جگر وہ لہجہ رہ جاتا ہے کیسے زمانہ واقفِ غم ہوتا کتنی تہوں میں چہرہ رہ جا…
یہ خستہ حال مقدر نہیں جوانی کا بدل دیا ہے کسی نے جو رنگ پانی کا حصارِ ذات سے نکلا ہوں گِڑگِڑاتا ہوا کبھی تو میں بھی تھا کردار اس کہانی کا عابد حسین صائم تا عمر یاد دھوکہ رہ جاتا ہے
یاد تو آتے ہو ہر روز مگر تمہیں آواز نہیں دیں گے لکھیں گیں ہر شعر تیرے لیے مگر تیرا نام نہیں لیں گے Haya تیرا تعلق میرے لیے ایک تحفہ ہے خدا کا
سو وہ آنسو ہمارے آخری آنسو تھے جو ہم نے گلے مِل کر بہائے تھے 🔥 ایلیاء
میں ڈھونڈ تو رہا ہوں مگر مل نہیں رہا جیسے میرے سینے میں اب دل نہیں رہا جانے کہاں سے خون کے چشمے ابل پڑے یہ گھر مزید رہنے کے قابل نہیں رہے منطق، دلیل، فلسفے بے کار جائیں گے اب ذہن تیری باتوں پر مائل …
Bas Ye Hua k Us Ne Takalluf Se Baat Ki Aur Hum Ne Rote Rote Dupatte Bhigo Liye بس یہ ہوا کہ اس نے تکلف سے بات کی اور ہم نے روتے روتے دوپٹے بھگو لئے
Larkiyon Ke Dukh Ajab Hote Hain Sukh Us Se Ajeeb Hans Rahi Hain Aur Kajal Bhejta Hai Sath Sath لڑکیوں کے دکھ عجب ہوتے ہیں سکھ اس سے عجیب ہنس رہی ہیں اور کاجل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ
Jin ashkon ki phiki lau ko ham bekar samajhte the Un ashkon se kitna raushan ik tarik makan hua جن اشکوں کی پھیکی لو کو ہم بے کار سمجھتے تھے ان اشکوں سے کتنا روشن اک تاریک مکان ہو…
Social Plugin