گھنگرو پہ بات کر نہ تو پائل پہ بات کر



 گھنگرو پہ بات کر نہ تو پائل پہ بات کر 

مجھ سےطوائفوں کےمسائل پہ بات کر 

فٹ پاتھ پر پڑا ہوا دیوان میر دیکھ 

ردی میں بکنےوالےرسائل پہ بات کر 

اس میں بھی اجر ہے نہاں ، نفلی نماز کا 

مسجد میں بھیک مانگتےسائل پہ بات کر 

میرا دعا سے بڑھ کے ، دوا پر یقین ہے 

مجھسےوسیلہ چھوڑ وسائل پہ بات کر 

آ میرے ساتھ  بیٹھ مرے ساتھ چائے پی 

آ میرے ساتھ ، میرے دلائل پہ بات کر 

سردار ہیں جو آج ، وہ غدار تھے کبھی 

جا ان سے ، ان کے دورِ اوائل پہ بات کر 

واصفؔ بھی سالکوں کے قبیلے کا فرد ہے 

واصفؔ سے عارفوں کےشمائل پہ بات کر 

read more

ہوں‌ !!!!‌ اچھا !!!‌ تو آپ شاعر ہیں‌ !!!‌

our