ہم احتیاط کی ایسی مثال دیتے ہیں
تمہارا ذکر بھی آئے تو ٹال دیتے ہیں
دکھاتے پھرتے نہیں دل کے زخم دنیا کو
تمام درد کو شعروں میں ڈھال دیتے ہیں
تمہیں بھلانے کی کوشش میں بے سبب ہم بھی
خود اپنے آپ کو مشکل میں ڈال دیتے ہیں
ہم انتخاب میں زیادہ نہیں الجھتے ہیں
اگر غرض پڑے سکہ اچھال دیتے ہیں
ہمیں قبول نہیں چھوٹا منہ بڑی باتیں
مثال بنتے ہیں اور پھر مثال دیتے ہیں
سندیپ گپتے
read more
مجھ پر توجہ ہے ساری اداسیوں کی
our
Comments
Post a Comment