دیدنی ظلم رسیدوں کی ہے حالت اللہ



 دیدنی ظلم رسیدوں کی ہے حالت اللہ


تیری مخلوق پہ آئی ہے قیامت اللہ


تیری بارش بنی ہے باعثِ کلفت ہر سو 


تیری بارش تو ہے رحمت کی علامت اللہ


بہہ گئے آہ غریبوں کے گھروندے، گھر بار 


قابلِ دید بے چاروں کی ہے حالت اللہ


کسمپرسی کی یہ زنجیر میں جکڑے مظلوم


تو ہی ان بے کسوں کی کرنا حفاظت اللہ


پھر گیا پانی غریبوں کی امیدوں پر اُف 


بھاڑ میں جائے حکومت کی نظامت اللہ


بے بسوں کا نہیں احساس شکم سیروں کو


چھین لے اہلِ تصرف سے امامت اللہ


اتنا دشوار نہ جینا ہو ہمارا حاویؔ 


خود کشی کی ہمیں گر دیدے اجازت اللہ


حاویؔ مومن آبادی

read more
our