بدست مینا اٹھا جو ساقی، رہی نہ پھر، تاب ضبط باقی

بدست مینا اٹھا جو ساقی، رہی نہ پھر، تاب ضبط باق

ہر ایک میکش پکار اٹھا، ادھر سے پہلے ادھر سے پہلے
پھر
بدست خنجر اٹھا وہی مہوش، تو عاشقوں مین مچی تھی ہلچل

ھر اک عاشق پکار اٹھا، ادھر سے پہلے ادھر پہلے

عاشقوں کی مستی کا حال دیکھا

پتی پتی گلاب ھو جاتی، ہر ایک کلی محو خواب ہو جاتی

تم نے ڈالی نہ میکشاں نظرین؛ورنہ شبنم شراب ھوجاتی

کوئی اپنے ہاتھوں سے ساغر پلا دے؛ کوئی جھوم کر جام جم توڑ ڈالے

اگر تم اپنی محبت سے پلاتے، تو دیوانہ بھی اپنی قسم توڑ ڈالے

اگر میکدے سے تو اک بار گزرے؛ تو زاھد وہین اپنا کعبہ بنا لے

محبت مین اک التجا کی تھی مین نے، بڑے پیار سے خطاء کی تھی مین نے

خدا کی قسم بس اتنی خطا پر، ستم گر نے لاکھوں، ستم توڑ ڈالے