کوئی نہیں پوچھتا حال ہمارا تو کیا ہوا آج نہيں تو کل سارا جہان پوچھے گا اسے ہوا کیا تھ ا یہ زندگی ہے یا کوئی عذاب ہے پیارے
کوئی سمجھ ہی نہیں پا رہا اذیت میری سب سے کہہ رہی ہوں میں تھک گی ہوں تُمہیں خبر ہے، تُم آخری تھے؟ Haya
ﻣﺴﮑﺮﺍﮨﭩﯿﮟ ﺑﺎﻧﭩﺘﯽ ﮨﻮﮞ، ﻣﺤﺒﺖ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﻮﮞ ﻧﻔﺮﺕ ﮐﺮﻧﺎ ﺍﻭﺭ ﻧﻔﺮﺕ ﺳﮩﻨﺎ ﻣﯿﺮﮮ ﺑﺲ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﻧﮩﯿﮟ آپھر کریں یار طرحدار،کی باتیں
پُرسکون تھی بے خبری میری، اور آگہی نے اضطراب دیا۔۔۔۔ آپھر کریں یار طرحدار،کی باتیں
کتنی دلکش ہو میں ،کتنے دل جو ہو تم کیا ستم ہے کہ ہم لوگ بھی مر جائے گئے زندگی میں غم ہی غم،اکثر ملے
یہ اپنے جیسا ڈھونڈ کے لائیں گے دیکھنا جو لوگ جا رہے ہیں خدا کی تلاش میں مژدم عہد فرقت میں،دل اور جگر کیسے
اب تیرا کھیل ، کھیل رہا ہوں میں اپنے ساتھ خود کو پکارتا ہوں اور آتا نہیں ہوں میں میرے بے ربط خیالات میں کیا رکھا ہے
ھم کو ذوق دید لے آیا کہاں آئینہ ہم، ہم نظر ,ہم روبرو سروں کا ایک دریا ہے رواں کس بحر کی جانب
اپنے ہاتھوں سے کر دیا آزاد اُس کو جِس پرِندے میں ____ جان تھی ہماری
میری خاموشی کو ___ کمزوری نا سمجھو، میں تمہاری روح سے جسم اُدھیڑ سکتا ہوں
حدوں سے کہہ دو کچھ دیر ہمیں اجازت دیں کچھ کرناھے ہمیں، اصولوں کے خلاف جا کر❤
نمک کو ہاتھ میں لیکر ، ستمگر سوچتے کیا ھو ہزاروں زخم ھیں دل پر،جہاں چاھو چھڑک ڈالو
ترے سوا کوئی کیسے دکھائی دے مجھ کو ،، کہ میری آنکھوں پہ ہے دست غائبانہ ترا،،
*_"یہ میری ذات کی سب بڑی تمنا ہے، *وہ میرے ساتھ رہے میرے نام کی طرح!!*
کوئی بھی نہیں تھا میرے پاس دلاسے کے لیے میں اپنی ہی باہوں میں سر رکھ کے رو پڑا
میں وصل اور فراق دونوں مرحلوں میں ہوں بیٹھا ہے میرے پاس وہ جانے کے بعد بھی-
کسی کو دیکھنا ہی روح و دِل کی راحت ہو اب اِس سے بڑھ کے بھلا اور کیا محبّت ہو read more اِس طرح نہیں کرتے، رابطہ تو رکھتے ہیں our آباد بہت ہیں یہاں،آزاد بہت ہیں
ہم نے سینے سے لگایا دل نہ اپنا بن سکا مسکرا کر تم نے دیکھا دل تمہارا ہو گیا
پوچھ اُس شخص سے میں جس کو نہیں مل پائی میں تجھے جتنی میسر ہوں تیری قسمت ہے
میں بولتا ہوں تو باغی کا الزام لگتا ہے میں چپ رہوں تو، لوگ بزدل کہتے ہیں از قلم عباس
Social Plugin