نمک کو ہاتھ میں لیکر ، ستمگر سوچتے کیا ھو

 نمک کو ہاتھ میں لیکر ، ستمگر سوچتے کیا ھو


ہزاروں زخم ھیں دل پر،جہاں چاھو چھڑک ڈالو