Saturday, July 30, 2022

نمک کو ہاتھ میں لیکر ، ستمگر سوچتے کیا ھو

نمک کو ہاتھ میں لیکر ، ستمگر سوچتے کیا ھو

 نمک کو ہاتھ میں لیکر ، ستمگر سوچتے کیا ھو


ہزاروں زخم ھیں دل پر،جہاں چاھو چھڑک ڈالو

No comments:

Post a Comment