آئنہ صاف رہے ،ربط میں تشکیک نہ ہو

 آئنہ صاف رہے ،ربط میں تشکیک نہ ہو

اس لیے روز تجھے کہتے ہیں نزدیک نہ ہو


ہے اگر عشق تو پھر عشق لگے ، رحم نہیں 

اتنی مقدار تو دے،، وصل رہے ، بھیک نہ ہو


تجھ کو اک شخص ملے، جو کبھی تجھ کو نہ ملے

تجھ کو اک زخم لگے اور کبھی ٹھیک نہ ہو


 چھوڑ کے جاؤ کچھ ایسے کہ بھرم رہ جائے 

 دل سے کچھ ایسے نکالو مری تضحیک نہ ہو


آزاد حسین آزاد

 🔥🥀