میرےسوز دل کے جلوے،مکاں مکاں اجالے

 

میرےسوز دل کے جلوے،مکاں مکاں اجالے

میری اہ پر اثر نے،کئے آفتاب ڈھالے


مجھے گردش افتاب سے،نہیں آاحتجاج کوئی

کہ متاع جان و دل ہے،تیری زلف کے حوالے


یہ سماع بھی ھم نے دیکھا،سر خاک رل رہے ہیں

گل و انگبیں کے مالک،مہ وکہکشاں کے۔۔پالے


ابھی رنگ انسووں میں ہے،تیری عقیدتوں کا

ابھی دل بس ریے ہیں،تیری یاد کے شوالے


میری انکھ نے سنی ہے،کئی زمزموں کی آہٹ

نہیں بربتوں سے کمتر،نئے ناب کے پیالے


یہ تجلیوں کی محفل ہے،اسی کے زیر سایہ

یہ جہان کیف اسی کا،جسے وہ نظرسنبھالے