یہ ہجر جو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے

 یہ ہجر جو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے 

ہر روز کسی طور گھٹا دیتا ہے مجھ کو 


تطہیر ملک


ذرا سی دیر ٹھہر کر سوال کرتے ہیں