لہرائے سدا آنکھ میں پیارے تیرا آنچل جھومر ہے تیرا چاند ــ ســتارے تیرا آنچل اَب تک میری یادوں میں ہے رنگوں کا تلاطم دیکھا تھا کبھی ــ جھیل کنارے تیرا آنچل لپٹے کبھی شانوں سے کبھی زُلف سے اُلجھے …
دکھ فسانہ نہیں کہ تجھ سے کہیں دل بھی مانا نہیں کہ تجھ سے کہیں آج تک اپنی بیکلی کا سبب خود بھی جانا نہیں کہ تجھ سے کہیں بے طرح حال دل ہے اور تجھ سے دوستانہ نہیں کہ تجھ سے کہیں ایک تو حرف آشنا تھا مگ…
اب وہ منظر نہ وہ چہرے ہی نظر آتے ہیں مجھ کو معلوم نہ تھا خواب بھی مر جاتے ہیں جانے کس حال میں ہم ہیں کہ ہمیں دیکھ کے سب ایک پل کے لیے رکتے ہیں گزر جاتے ہیں طعنہٓ نشّہ نہ دو سب کو کہ کچھ سوختہ جاں ش…
شکوہ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کیوں زیاں کار بنوں،سُود فراموش رہوں فکرِ فردا نہ کروں،محوِ غمِ دوش رہوں نالے بُلبُل کے سُنوں اور ہمہ تن گوش رہوں ہم نوا میں بھی کوئی گُل ہوں کہ خاموش رہوں جُرأت آموز میر…
کچھ اس ادا سے آج وہ پہلو نشیں رہے جب تک ہمارے پاس رہے ہم نہیں رہے ایمان و کفر اور نہ دنیا و دیں رہے اے عشق شاد باش کہ تنہا ہمیں رہے عالم جب ایک حال پہ قائم نہیں رہے کیا خاک اعتبار نگاہ یقیں رہے میر…
صدمہ تو ہے مجھے بھی کہ تجھ سے جدا ہوں میں لیکن یہ سوچتا ہوں کہ اب تیرا کیا ہوں میں بکھرا پڑا ہے تیرے ہی گھر میں ترا وجود بے کار محفلوں میں تجھے ڈھونڈتا ہوں میں میں خودکشی کے جرم کا کرتا ہوں اعتراف …
تیرے خیال کی اک روشنی سی رہتی ہے ھر ملاقات میں اک تشنگی سی رہتی ہے گئے دنوں کی ہی افسردگی کے عالم میں یہ پیار رہے نہ رہے دوستی سی رہتی ہے محبتوں کی بھی اک داستان حسرت ہے خیالِ یار کی وہ جلوہ گر…
Social Plugin