Tuesday, July 18, 2023

اب وہ منظر نہ وہ چہرے ہی نظر آتے ہیں

 

اب وہ منظر نہ وہ چہرے ہی نظر آتے ہیں

اب وہ منظر نہ وہ چہرے ہی نظر آتے ہیں


مجھ کو معلوم نہ تھا خواب بھی مر جاتے ہیں


جانے کس حال میں ہم ہیں کہ ہمیں دیکھ کے سب


ایک پل کے لیے رکتے ہیں گزر جاتے ہیں


طعنہٓ نشّہ نہ دو سب کو کہ کچھ سوختہ جاں


شدّتِ تشنہ لبی سے بھی بہک جاتے ہیں


جیسے تجدید تعلّق کی بھی رُت ہو کوئی


زخم بھرتے ہیں تو غمخوار بھی آ جاتے ہیں


احتیاط اہلِ محبت کہ اسی شہر میں لوگ


گُل بدست آتے ہیں اور پا بہ رسن جاتے ہیں


احمد فراز

read more

our



No comments:

Post a Comment