ہوئی کسی سے مُلاقات، یہ تو ہونا تھا




 ہوئی کسی سے مُلاقات، یہ تو ہونا تھا

تھا مختصر سا بہت ساتھ، یہ تو ہونا تھا


تجھے کہا بھی تھا مٹی کا گھر نہیں اچھا

لو سر پہ آ گئی برسات ، یہ تو ہونا تھا


بچھڑ کے جینے کی ضد دل نے کر تو لی پوری

مگر تڑپتا ھے دن رات ، یہ تو ہونا تھا


یہ کھیل دل کا نہیں خوب، لوگ کہتے تھے

وہی ہوا ناں، ہوئی مات، یہ تو ہونا تھا


عباس چاھا تھا یہ کیوں، خزاں میں پھول کھلیں

لو خار خار ہوئے ھاتھ، یہ تو ہونا تھا


Hamare Sheher Aa Jao Sada Barsaat Rehti Hai,