Thursday, August 25, 2022

رات کی سیاہی نے سوچ کے دریچوں سے

رات کی سیاہی نے سوچ کے دریچوں سے

 
رات کی سیاہی نے سوچ کے دریچوں سے

میری عمر رفتہ کے دلنشین لمحوں کی


بھولی بسری یادوں کو تازگی سی بخشی ہے 

کم نصیب لمحوں میں آنسوؤں کی حدت سے

سسکیوں کی شدت سے آنکھ پھر سے بھر آئی


نسرین چودھری

read mor

تجھ کو معلوم نہیں تجھ کو بھلا کیا معلوم

our


No comments:

Post a Comment