Friday, August 5, 2022

ان دیکهی کائنات کا گیت

ان دیکهی کائنات کا گیت

 ان دیکهی کائنات کا گیت

میں دیکهنا چاہتی ہوں
شفاف پانی میں 

آسمان کی نیلاہٹ کو جذب ہوتے ہوئے

دور افق پر سرمئی بادلوں کو 

روئی جیسےسبک سفید گالوں میں ڈهلتے ہوئے

کسی جهیل کی آغوش میں خوش رنگ کنول کو کهلتے ہوئے 

سمندر کی جهاگ اڑاتی موجوں میں

ہوا کو سرمست ہوتے ہوئے

ساحلوں کی نرم ہوا کو 

نم ریت کا بدن گدگداتے ہوئے 

اور 

میں دیکهتے رہنا چاہتی ہوں 

بہت قریب سے۔۔۔۔

تمہیں مسکراتے ہوئے



نہیں رنگت گلابوں میں،کہاں تم کھو گئے جاناں



No comments:

Post a Comment