ان دیکهی کائنات کا گیت

 ان دیکهی کائنات کا گیت

میں دیکهنا چاہتی ہوں
شفاف پانی میں 

آسمان کی نیلاہٹ کو جذب ہوتے ہوئے

دور افق پر سرمئی بادلوں کو 

روئی جیسےسبک سفید گالوں میں ڈهلتے ہوئے

کسی جهیل کی آغوش میں خوش رنگ کنول کو کهلتے ہوئے 

سمندر کی جهاگ اڑاتی موجوں میں

ہوا کو سرمست ہوتے ہوئے

ساحلوں کی نرم ہوا کو 

نم ریت کا بدن گدگداتے ہوئے 

اور 

میں دیکهتے رہنا چاہتی ہوں 

بہت قریب سے۔۔۔۔

تمہیں مسکراتے ہوئے



نہیں رنگت گلابوں میں،کہاں تم کھو گئے جاناں