اک خواب گرا تھا میری آنکھوں سے

 اک خواب گرا تھا میری آنکھوں سے

نیندیں روٹھ گئ ہیں اب مجھ سے


جو پیکر خیال رہتا تھا میرے تکیے

تلے

وہ بھی رخصت طلب ہے اب مجھے

سے

نسرین چودھری

read more

چھوٹا سا اک گاؤں تھا جس میں

our