وفا جس کا پڑھے کلمہ اسے عباس کہتے ہیں​

 وفا جس کا پڑھے کلمہ اسے عباس کہتے ہیں​

جسے سجدے کریں سجدہ اسے عباس کہتے ہیں​

جو ہے شبیر کی قوت علی کو ناز ہے جس پر​

جسے زہرا کہیں بیٹا اسے عباس کہتے ہیں​

جو پتھر پر علم گاڑھے اسے کہتے ہیں سب حیدر​

علم گاڑھے جو پانی پر اسے عباس کہتے ہیں​

علی کا خوں زہرا کی دعا حسن کی چاہت​

بنے ان سب سے جو مل کر اسے عباس کہتے ہیں​

وہ پیاسا ‘ پیاس نے جس کی کیا سیراب دریا کو​

ہے جس کی پیاس بھی دریا اسے عباس کہتے ہیں​

لگائے جو بغیر تیغ کے انبار لاشوں کے​

جو ہے پیکر شجاعت کا اسے عباس کہتے ہیں



حُسینؑ زُبدۂ نسلِ رَسُول، اِبنِ رَسُولؐ