Friday, July 29, 2022

ایک جادو ہے۔۔۔۔۔۔۔ مرا لمس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نشیلہ جادو

ایک جادو ہے۔۔۔۔۔۔۔ مرا لمس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نشیلہ جادو


 ایک جادو ہے۔۔۔۔۔۔۔ مرا لمس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نشیلہ جادو


میرے چھونے سے مہک جائینگی سانسیں تیری



میں کیا ہوں معلوم نہیں

میں کیا ہوں معلوم نہیں

 میں کیا ہوں معلوم نہیں

میں نے ظلم سہے لیکن

میں پھر بھی مظلوم نہیں​


میں مستی کا ساغر ہوں

ہوش سے میں محروم نہیں​


میں مسجود ملائک ہوں

میں راقم مرقوم نہیں​


میں مخلوق کا خادم ہوں

کون میرا مخدوم نہیں​


جیتے جی مرجاتا ہوں

مرکے میں معدوم نہیں​


میں نے کیا کیا دیکھا ہے

میں یونہی مغموم نہیں​


میں صحرا کی جان ہوا

میں بادِ مسموم نہیں​


میں مایوس نہیں لیکن

امید موہوم نہیں​


🔥

واصف علی واصف

اس سے پہلے کہ سورج ابھرے ،اجالا ہو

اس سے پہلے کہ سورج ابھرے ،اجالا ہو

 اس سے پہلے کہ سورج ابھرے ،اجالا ہو 

چاند کی لاش اندھیرے میں چھپا دی جائے 


🔥

مگر اِک ستارہء مہرباں

مگر اِک ستارہء مہرباں

 نظم "مگر اِک ستارہء مہرباں"

کئی چاند دُھند میں کھو گئے

کئی جاگ جاگ کے سو گئے

مگر اِک ستارہء مہرباں

جو گواہ تھا


سرِ شام سے دَمِ صبح تک


کِسی وصل رنگ سی رات کا

کِسی بے کنار سے لطف کا

کِسی مُشکبار سی بات کا


مِرے ساتھ تھا،

مِرے ساتھ ھے!!


امجد اسلام امجد

مجموعہ کلام "بارش کی آواز"

*_"یہ میری ذات کی سب بڑی تمنا ہے،

*_"یہ میری ذات کی سب v بڑی تمنا ہے،


*_"یہ میری ذات کی سب بڑی تمنا ہے،

 *وہ میرے ساتھ رہے میرے نام کی طرح!!*

ہم عِشق کی چادر کو لِبادہ کر کے

ہم عِشق کی چادر کو لِبادہ کر کے

 ہم عِشق کی چادر کو لِبادہ کر کے

تُم سے سُنا کریں گے گُلزار کی نظمیں



کوئی بھی نہیں تھا میرے پاس دلاسے کے لیے

کوئی بھی نہیں تھا میرے پاس دلاسے کے لیے

 کوئی بھی نہیں تھا میرے پاس دلاسے کے لیے

میں اپنی ہی باہوں میں سر رکھ کے رو پڑا


- کوئی ملا ہی نہیں جس کو سونپتے محس

- کوئی ملا ہی نہیں جس کو سونپتے محسن

 - کوئی ملا ہی نہیں جس کو سونپتے محسن 

 ہم اپنے خواب کی خوشبو ،خیال کا موسم 


~محسن نقوی

ایک ہی دن میں_______ پڑھ لو گے کیا مجھے؟

ایک ہی دن میں_______ پڑھ لو گے کیا مجھے؟

 ایک ہی دن میں_______ پڑھ لو گے کیا مجھے؟

میں نے خود کو لکھنے میں کئی سال لگائے ہیں!!

کان تیری آہٹ سننے کو ترس گئے!!

کان تیری آہٹ سننے کو ترس گئے!!

 کان تیری آہٹ سننے کو ترس گئے!!

یہ آنکھیں تیری دید کے فاقوں سے مر گئیں


تم عشق کرو اور درد نہ ہو

تم عشق کرو اور درد نہ ہو

 تم عشق کرو اور درد نہ ہو


مطلب جولائی ہو اور گرمی نہ ہو