Wednesday, July 27, 2022

ہم کو منظور نہیں پھر سے بچھڑنے کا عذاب

ہم کو منظور نہیں پھر سے بچھڑنے کا عذاب

 ہم کو منظور نہیں پھر سے بچھڑنے کا عذاب

اس لیے تجھ سے ملاقات نہیں چاہتے ہیں

کب تلک در پہ کھڑے رہنا ہے ، ان سے پوچھو

کیا وہ محشر کا تماشہ بھی یہیں چاہتے ہیں

عاشقی صبر طلب اور تمنا بے تاب ..

عاشقی صبر طلب اور تمنا بے تاب ..
عاشقی صبر طلب اور تمنا بے تاب ..

دل کا کیا رنگ کروں خون جگر ہونے تک ..
 

اگر نہ زھرہ جبینوں کے،درمیان سے گزرے

اگر نہ زھرہ جبینوں کے،درمیان سے گزرے

 اگر نہ زھرہ جبینوں کے،درمیان سے گزرے

تو پھر یہ کیسے کٹے زندگی،کہاں سے گزرے

جو تیرے عارض وگیسو،کے درمیان گزرے

کبھی کبھی وہ ہی لمحے،بلسئے جاں گزرے

مجھے یہ وہم رھاکہ مدتوں،کہ جرات شوق

کہیں نہ خاطر،معصوم پر، گراں گزرے

جنون کے سخت مراحل بھی،تیری یاد کے ساتھ

حسین حسین نظر آئے،جواں جواں گزرے

مری نظر سے،تری جستجو کے صدقے

یہ اک جہاں نہیں،سینکڑوں جہان گزرے

ہجوم جلوہ میں،پرواز شوق کیا کہنا

کہ جیسے روح،ستاروں کے درمیاں گزرے

خطا معاف،زمانے سے بد گماں ھو کر

تیری وفا بھی،کیا کیا ہمیں گماں گزرے

مجھے رھا شکوہ ہجراں،کہ یہ ھوا محسوس

مرے قریب سے ھو کر،ناگہاں گزرے

رہ وفا میں اک ایسا بھی ،مقام آیا

کہ ہم خود اپنی طرف سے بھی،،بد گماں گزرے

خلوص جس میں ھو شامل،وہ دور عشق ھوس

نہ رائگاں کبھی گزرا،نہ رائیگاں گزرے۔۔۔سحر

میں جوش میں آیا تو یہی قلزم ہستی

میں جوش میں آیا تو یہی قلزم ہستی

 میں جوش میں آیا تو یہی قلزم ہستی

یوں سمٹا کہ جیسے کوئی قطرہ میرے آگے


🔥

واصف علی واصف

تم تسلسل ہو میری سانسوں کا

تم تسلسل ہو میری سانسوں کا

 تم تسلسل ہو میری سانسوں کا 

تم مرے جسم کی حرارت ہو 


تم مرا گوشوارۂ شب و روز 

تم ہی مصروفیت ہو فرصت ہو 


🍁

وقار سحر

دل مسل دیتی ہے غم کی سیاہ رات

دل مسل دیتی ہے غم کی سیاہ رات

 دل مسل دیتی ہے غم کی سیاہ رات 

بادلوں نے رکھےچاند پر جو اپنے ہاتھ

ٹوٹے جو میرے خواب راتیں بنیں عذاب 

ڈھلتی اداس شام نے رکھے جو اپنے ہاتھ 

نسرین چوہدری

تمام رات وہ جاگا ہے

تمام رات وہ جاگا ہے


 تمام رات وہ جاگا ہے 

دل کے بستر ۔۔۔۔۔ ۔پہ
میرے خیال سے۔۔اک
پل جدا نہیں ۔۔۔ ہوتا۔۔۔ ۔ نسرین چوہدری 
فراق یار میں الجھے
تو دل کو ۔۔۔۔بہلایا 
 وقت کا فیصلہ
کوئی سدا نہیں ہوتا
نسرین چوہدری

تفسیرِ کائنات کی __ گرہیں نہ کھل سکیں

تفسیرِ کائنات کی __ گرہیں نہ کھل سکیں


تفسیرِ کائنات کی __ گرہیں نہ کھل سکیں

سوچوں کے خلفشار میں مارے گئے ہیں ہم !


🔥


 

ایک سایہ سا جو دل میں اتر آتا ہے

ایک سایہ سا جو دل میں اتر آتا ہے

 ایک سایہ سا جو دل میں اتر آتا ہے 

وہ میری فکر سے پھردل میں اتر آتا 

ہے 

شب فرقت میں اندھیروں نےاگر گھر

لیا

کوی سورج کی طرح دل میں اتر آتا 

ہے 

کب فراموش کیا ہم نے تیری یادوں کو 

دل کو سمجھاؤں تو دل مجھے سمجھاتا

ہے

عشق مغرور ہے اب شکوہ شکایت کیسی


حسن مغرور ہو تو محفل میں بھی اتراتا

ہے

نسرین چوہدری

Tuesday, July 26, 2022

بجھے چراغ جلانے میں دیر لگتی ہے

بجھے چراغ جلانے میں دیر لگتی ہے

 بجھے چراغ جلانے میں دیر لگتی ہے

نصیب اپنا بنانے میں دیر لگتی ہے


وطن سے دور مسافر چلے تو جاتے ہیں

وطن کو لوٹ کے آنے میں دیر لگتی ہے


تعلقات تو اک پل میں ٹوٹ جاتے ہیں

کسی کو دل سے بھلانے میں دیر لگتی ہے


بکھر تو جاتے ہیں پل بھر میں دل کے سب ٹکڑے

مگر یہ ٹکڑے اٹھانے میں دیر لگتی ہے


یہ ان کی یاد کی خوشبو بھی کیسی ہے خوشبو

چلی تو آتی ہے جانے میں دیر لگتی ہے


وہ ضد بھی ساتھ میں لاتے ہیں جانے جانے کی

یہ اور بات کہ آنے میں دیر لگتی ہے


یہ گھونسلے ہیں پرندوں کے ان کو مت توڑو

انہیں دوبارہ بنانے میں دیر لگتی ہے


وہ دور عشق کی رنگیں حسین یادوں کے

نقوش دل سے مٹانے میں دیر لگتی ہے


یہ داغ ترک مراسم نہ دیجئے ہم کو

جگر کے داغ مٹانے میں دیر لگتی ہے


خبر بھی ہے تجھے دل کو اجاڑنے والے

دلوں کی بستی بسانے میں دیر لگتی ہے


تمہیں قسم ہے بجھاؤ نہ پیار کی شمعیں

انہیں بجھا کے جلانے میں دیر لگتی ہے


بھلاؤں کیسے اچانک کسی کا کھو جانا

یہ حادثات بھلانے میں دیر لگتی ہے


ذرا سی بات پہ ہم سے جو روٹھ جاتے ہیں

انہیں تو سوزؔ منانے میں دیر لگتی ہے


یوں مگرمچھ کے سے آنسو نہ بہائے، جائے !


 یوں مگرمچھ کے سے آنسو نہ بہائے، جائے !

بے سبب شور نہ آنگن میں مچائے، جائے !


ہم سمجھدار بھی سندر بھی وفادار بھی ہیں،

اب ہمیں بھی جو کوئی چھوڑ کے جائے، جائے !