سجا کر پھول دامن میں کانٹوں کی پہچان نہیں
جو کسی کا دکھ نہ جانے
وہ پتھر ہے انسان نہیں
Based on the source provided, you can **find poetry in Urdu by famous Pakistani and Indian poets**. The source indicates that it is easy to **text copy and paste Urdu poetry** and to **read the famous Urdu shayari and the latest**.
اس لیے تجھ سے ملاقات نہیں چاہتے ہیں
کب تلک در پہ کھڑے رہنا ہے ، ان سے پوچھو
کیا وہ محشر کا تماشہ بھی یہیں چاہتے ہیں
تو پھر یہ کیسے کٹے زندگی،کہاں سے گزرے
جو تیرے عارض وگیسو،کے درمیان گزرے
کبھی کبھی وہ ہی لمحے،بلسئے جاں گزرے
مجھے یہ وہم رھاکہ مدتوں،کہ جرات شوق
کہیں نہ خاطر،معصوم پر، گراں گزرے
جنون کے سخت مراحل بھی،تیری یاد کے ساتھ
حسین حسین نظر آئے،جواں جواں گزرے
مری نظر سے،تری جستجو کے صدقے
یہ اک جہاں نہیں،سینکڑوں جہان گزرے
ہجوم جلوہ میں،پرواز شوق کیا کہنا
کہ جیسے روح،ستاروں کے درمیاں گزرے
خطا معاف،زمانے سے بد گماں ھو کر
تیری وفا بھی،کیا کیا ہمیں گماں گزرے
مجھے رھا شکوہ ہجراں،کہ یہ ھوا محسوس
مرے قریب سے ھو کر،ناگہاں گزرے
رہ وفا میں اک ایسا بھی ،مقام آیا
کہ ہم خود اپنی طرف سے بھی،،بد گماں گزرے
خلوص جس میں ھو شامل،وہ دور عشق ھوس
نہ رائگاں کبھی گزرا،نہ رائیگاں گزرے۔۔۔سحر
تم مرے جسم کی حرارت ہو
تم مرا گوشوارۂ شب و روز
تم ہی مصروفیت ہو فرصت ہو
🍁
وقار سحر
بادلوں نے رکھےچاند پر جو اپنے ہاتھ
ٹوٹے جو میرے خواب راتیں بنیں عذاب
ڈھلتی اداس شام نے رکھے جو اپنے ہاتھ
نسرین چوہدری
وہ میری فکر سے پھردل میں اتر آتا
ہے
شب فرقت میں اندھیروں نےاگر گھر
لیا
کوی سورج کی طرح دل میں اتر آتا
ہے
کب فراموش کیا ہم نے تیری یادوں کو
دل کو سمجھاؤں تو دل مجھے سمجھاتا
ہے
عشق مغرور ہے اب شکوہ شکایت کیسی
حسن مغرور ہو تو محفل میں بھی اتراتا
ہے
نسرین چوہدری
نصیب اپنا بنانے میں دیر لگتی ہے
وطن سے دور مسافر چلے تو جاتے ہیں
وطن کو لوٹ کے آنے میں دیر لگتی ہے
تعلقات تو اک پل میں ٹوٹ جاتے ہیں
کسی کو دل سے بھلانے میں دیر لگتی ہے
بکھر تو جاتے ہیں پل بھر میں دل کے سب ٹکڑے
مگر یہ ٹکڑے اٹھانے میں دیر لگتی ہے
یہ ان کی یاد کی خوشبو بھی کیسی ہے خوشبو
چلی تو آتی ہے جانے میں دیر لگتی ہے
وہ ضد بھی ساتھ میں لاتے ہیں جانے جانے کی
یہ اور بات کہ آنے میں دیر لگتی ہے
یہ گھونسلے ہیں پرندوں کے ان کو مت توڑو
انہیں دوبارہ بنانے میں دیر لگتی ہے
وہ دور عشق کی رنگیں حسین یادوں کے
نقوش دل سے مٹانے میں دیر لگتی ہے
یہ داغ ترک مراسم نہ دیجئے ہم کو
جگر کے داغ مٹانے میں دیر لگتی ہے
خبر بھی ہے تجھے دل کو اجاڑنے والے
دلوں کی بستی بسانے میں دیر لگتی ہے
تمہیں قسم ہے بجھاؤ نہ پیار کی شمعیں
انہیں بجھا کے جلانے میں دیر لگتی ہے
بھلاؤں کیسے اچانک کسی کا کھو جانا
یہ حادثات بھلانے میں دیر لگتی ہے
ذرا سی بات پہ ہم سے جو روٹھ جاتے ہیں
انہیں تو سوزؔ منانے میں دیر لگتی ہے