Posts

اور اس دل میں کیا رکھا ہے

گفتگو اچھی لگی ذوق نظر اچھا لگا

لہرائے سدا آنکھ میں پیارے تیرا آنچل

دکھ فسانہ نہیں کہ تجھ سے کہیں

اب وہ منظر نہ وہ چہرے ہی نظر آتے ہیں

کیوں زیاں کار بنوں،سُود فراموش رہوں

کچھ اس ادا سے آج وہ پہلو نشیں رہے

صدمہ تو ہے مجھے بھی کہ تجھ سے جدا ہوں میں

تیرے خیال کی اک روشنی سی رہتی ہے

وہ دل ہی کیا جو تیرے ملنے کی دعا نہ کرے

میرے محبوب تجھے میری محبت کی قسم

چَشمِ میگوں ، ذرا اِدھر کر دے

کیا دن مجھے عشق نے دکھائے

ہم جو ہر بار تیری بات میں آجاتے ہیں

ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے