کچھ نہیں مانگتا تجھ سے میں بس ایک ہونا نہ مجھ سے خفا تُو ۔۔ مجھ سے نفرت ہی کر ! کر سہی تُو یہ تعلق تو مجھ سے نبھا تُو تُو محبت سے پہلے بشر تھا بن رہا ہے میرا اب خدا تُو میں نے پہلی …
زندگی میں غم ہی غم،اکثر ملے ہم نے اپنوں کے بھی،ستم ،ھنس کر سہئے طوفانوں نے چاہئی،راہ روکنی ھم حوادث میں بھی ،آگے ہی آگے بڑھتے رہے یہ تبسم،ھمارا ہے طرہ امتیاز ہے لگایا ہم نے،دار کو بھی ھنس کر گلے آسم…
نہیں رنگت گلابوں میں،کہاں تم کھو گئے جاناں لگے ہیں پت چھڑ بہاروں میں،کہاں تم کھو گئے جاناں کئی جگنوں تمہاری یاد کے،میری پلکون پہ لرزاں ہیں چمک دکھا کے رایوں میں،کہاں تم کھو گئے جاناں ادھوری ہیں ملاق…
ان دیکهی کائنات کا گیت میں دیکهنا چاہتی ہوں شفاف پانی میں آسمان کی نیلاہٹ کو جذب ہوتے ہوئے دور افق پر سرمئی بادلوں کو روئی جیسےسبک سفید گالوں میں ڈهلتے ہوئے کسی جهیل کی آغوش میں خوش رنگ کنول کو که…
جان پیاری تھی مگر جان سے پیارے تم تھے.. جو کہا تم نے وہ مانا گیا ، ٹالا نہ گیا... پیر سید نصیرالدین نصیر ؒ ان دیکهی کائنات کا گیت
میں زوال عشق کی سب سے حسیں کہانی ہوں, اور رائیگانی کی سب سے خوبصورت مثال ہوں, جو تیری نگاہ مجھ پہ نہ رکے تو میں ناکام ساحرہ اور اگر تیری نگاہ مجھی پہ قیام کر لے تو مجھ سا حسین دنیا میں کوئ ن…
آرزو دل کی مِرے اب کے نہ ارمان بنے دیکھ لے مجھ کو کہیں دل میں نہ حرمان بنے میرے ہونے کا اجر مجھ کو یہیں مل جاتا بھول کر بھی جو کبھی تو مِرا مہمان بنے ہوں تو مٹی کی مگر تم ہی سے مانگی ہوں خدا ج…
غزل حسین ثاقب سروں کا ایک دریا ہے رواں کس بحر کی جانب فصیلِ شہرِ بے پروا سے قلبِ شہر کی جانب شہادت کا سفر ہے پھر وفا کی لہر کی جانب یہ دل بھی گامزن ہے علقمہ کی نہر کی جانب ہے ہر سفلہ نفس قابض ترے گل…
اپنے دیدار کی حسرت مین، تو مجھکو سراپا دل کردے ہر قطرہ دل کو قیس بنا، ہر ذرہ کو محمل کردے دنیائے حسن و عشق مری، کرنا ہے تو یوں کامل کر دے اپنے جلوے میری حیرت نظارہ، مین شامل کردے یان طور و کلیم نہین…
دل نہ تھا،جان نہ تھی،سوز نہ تھا، ساز نہ تھا میں ہی تھا،میرے ہمراہ کوئی راز نہ تھ ا دم بخود رہ گئی،بلبل ہی چمن میں،ورنہ کون سا پھول تھا،جو گوش بر آواز نہ تھا ہم تھے،اور سامنے،اک جلوہء حیرت افزاء پردہ …
تم نہ مانو مگر حقیقت ہے عشق انسان کی ضرورت ہے جی رہا ہوں اس اعتماد کے ساتھ زندگی کو مری ضرورت ہے حسن ہی حسن جلوے ہی جلوے صرف احساس کی ضرورت ہے اس کے وعدے پہ ناز تھے کیا کیا اب در و بام سے ندا…
کیا چیز تھی، کیا چیز تھی،ظالم کی نظر اف کر کے وہین بیٹھ گیا، درد جگر بھی ھوتی ہی نہین، شب فرقت کی سیاھی رخصت ھویی کیا، شام کے ہمراہ سحر بھی یہ مجرم الفت ہے، تو مجرم دیدار دل لکے چلے ھو،لیے جاو نظر…
وہ اُٹھائیں تو سہی پردہ رُخِ روشن سے ثابت ہمیں کرنا ہے ہوتے ہیں فِدا کیسے.؟ ghazal توڑ کے آسمان سے لائے ھوئے ھیں ہ م
غزل اس انجمن میں یہ نظمِ نشست کیا کہنے ہیں ایک درجے میں سب خوب و زشت کیا کہنے اسی چراغ نے اس دل میں روشنی بھردی نگاہِ خواجۂ دربارِ چشت کیا کہنے یہاں پہ رہنا ہے اک نعمتِ خداوندی ترا دیار ہے رشکِ بہش…
من کو سمجھایا تھا کہ اِس عشق وِشق سے دور رہنا پر یہ من.من ہی من میں اپنی منمانی کر بیٹھا تم نہ مانو مگر حقیقت ہے
میں وہاں تک اچھی ہوں جہاں تک آپ اوقات نہ بھولیں ghazal وہ مُجھے بُھول گئی، میں نہیں
کسی کلی نے بھی نہ دیکھا،آنکھ بھر کے مجھے گزر کئی جرس گل،اداس کر کے مجھ ے میں سو رھا تھا،کسی یاد کی شبستاں میں نیں جگا کے چھوڑ گئے،قافکے سحر کے مجھے میں تیرے درد کی طغیانیوں ،میں ڈوب گیا پکارت رہے…
میرےسوز دل کے جلوے،مکاں مکاں اجالے میری اہ پر اثر نے،کئے آفتاب ڈھال ے مجھے گردش افتاب سے،نہیں آاحتجاج کوئی کہ متاع جان و دل ہے،تیری زلف کے حوالے یہ سماع بھی ھم نے دیکھا،سر خاک رل رہے ہیں گل و انگبی…
تو وہی ، پھر نہ لوٹنے والا ہم وہی ، راہ دیکھنے والے
Tere Ishq Ki Inteha Chahta Huun Meri Sadgi Dekh Kya Chahta huun sitam ho ki ho vada-e-be-hijabi koi baat sabr-azma chahta huun ye jannat mubarak rahe zahidon ko ki main aap ka samna chahta huun zar…
Social Plugin