Urdu poetry99

Based on the source provided, you can **find poetry in Urdu by famous Pakistani and Indian poets**. The source indicates that it is easy to **text copy and paste Urdu poetry** and to **read the famous Urdu shayari and the latest**.

Sunday, November 3, 2024

آواز کے ہم راہ سراپا بھی تو دیکھوں

آواز کے ہم راہ سراپا بھی تو دیکھوں



 آواز کے ہم راہ سراپا بھی تو دیکھوں 


اے جان سخن میں تیرا چہرہ بھی تو دیکھوں 


دستک تو کچھ ایسی ہے کہ دل چھونے لگی ہے 


اس حبس میں بارش کا یہ جھونکا بھی تو دیکھوں 


صحرا کی طرح رہتے ہوئے تھک گئیں آنکھیں 


دکھ کہتا ہے میں اب کوئی دریا بھی تو دیکھوں 


یہ کیا کہ وہ جب چاہے مجھے چھین لے مجھ سے 


اپنے لئے وہ شخص تڑپتا بھی تو دیکھوں 


اب تک تو مرے شعر حوالہ رہے تیرا 


اب میں تری رسوائی کا چرچا بھی تو دیکھوں 


اب تک جو سراب آئے تھے انجانے میں آئے 


پہچانے ہوئے رستوں کا دھوکا بھی تو دیکھوں


پروین شاکر


Raed more 

ranjish hi sahi dil hi dukhane ke liye aa


بَدن میں اُتریں تھکن کے سائے تو نیند آئے

Posted by . at November 03, 2024 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: Parvin-shakir

Saturday, November 2, 2024

تسکین جو دل کی تمہیں کرنا نہیں آتا

تسکین جو دل کی تمہیں کرنا نہیں آتا



 تسکین جو دل کی تمہیں کرنا نہیں آتا 


دل کو بھی مری جان ٹھہرنا نہیں آتا


مٹھی میں دبا کر دلِ مضطر کو وہ بولے


ہاں اب تو کہے مجھ کو ٹھہرنا نہیں آتا


اک نقش تمہارا ہے کہ وہ دل میں جما ہے


اک تم ہو کہ پہلو میں ٹھہرنا نہیں آتا


ڈر ہم کو ہے بدنام نہ دشمن ہوں تمہارے


تم کہتے ہو عُشاق کو مرنا نہیں آتا


مہندی کی جگہ مَلتے ہیں خُونِ دلِ عُشاق


کم سن ہیں ابھی انکو سنورنا نہیں آتا


دل لے میرا مجھ سے ابھی،  کر گئے انکار


پھر آپ کہیں گے کہ مُکرنا نہیں آتا


کہیے تو ابھی لیلے وہ چُٹکی مرے دل میں 


ہاتھ اسکو مگر سینے پہ دھرنا نہیں آتا 


سُن لو جو کسی روز تو کُھل جائے یہ تم پر 


آتا ہے مجھے نالہ کہ کرنا نہیں آتا


چلتے ہو جو کرتے ہوئے پامال دلوں کو 


کیا پاؤں زمیں پر تمہیں دھرنا نہیں آتا


کی موت نہ آنے کی شکایت تو وہ بولے


"ہاں ایسے ہو بھولے تمہیں مرنا نہیں آتا


اللہ تری زلف کے سودے سے بچائے


وہ جن ہے جسے چڑھ کے اُترنا نہیں آتا


چہرے پہ نہ غازہ ہے نہ بالوں میں ہے افشاں


یہ جھگڑے بھرا ان کو سنورنا نہیں آتا 


آنکھوں میں سما جائیں وہ دل میں اتر آئیں


کوٹھے سے جلیلؔ ان کو اترنا نہیں آتا



حافظ جلیل حسن جلیلؔ مانکپوری

semore

ab ke hum bichhDe to shayad kabhi KHwabon mein milen


رستے میں بن کے پیار کا دریا کھڑا رہے


Posted by . at November 02, 2024 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: chahat-poetry

Thursday, October 31, 2024

بھول جانا تھا تو پھر اپنا بنایا کیوں تھا

بھول جانا تھا تو پھر اپنا بنایا کیوں تھا

 

بھول جانا تھا تو پھر اپنا بنایا کیوں تھا


تم نے الفت کا یقیں مجھ کو دلایا کیوں تھا


ایک بھٹکے ہوئے راہی کو سہارا دے کر


جھوٹی منزل کا نشاں تم نے دکھایا کیوں تھا


خود ہی طوفان اٹھانا تھا محبت میں اگر


ڈوبنے سے مری کشتی کو بچایا کیوں تھا


جس کی تعبیر اب اشکوں کے سوا کچھ بھی نہیں


خواب ایسا میری آنکھوں کو دکھایا کیوں تھا


اپنے انجام پہ اب کیوں ہو پشیمان صباؔ


ایک بے درد سے دل تم نے لگایا کیوں تھا


صبا افغانی

semore

کسی نے دیکھا تھا ہاتھ میرا


مجھے بجھا دے مرا دور مختصر کر دے

Posted by . at October 31, 2024 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: bewafa-poetry

شاد باد اے عشق حسن سودائے ما

شاد باد اے عشق حسن سودائے ما

 شاد باد اے عشق حسن سودائے ما


مریض محبت انہیں کا افسانہ


،سناتا رھا دم نکلتے نکلتے رھے


مگر ذکر شام الم ایا جب


،چراغ سحر بجھ گیا،جلتے جلتے


لکھا انکو خط کہ دل مضطرب ہے


،جواب انکا ایا کہ محبت نہ کرتے


تمہیں دل لگانے  کا کس نے  کہا تھا


،بہل جائے دل بہلتے بہلتے


ارادہ کیا تھا ترک محبت کا


،لیکن فریب تبسم میں پھر آگئے ھم


ابھی ٹھوکر کھا جے سنبھلنے نہ پائے


،کہ پھر کھائی ٹھوکر سنبھلتے سنبھلتے


مریض محبت انہیں کا افسانہ،سناتا رھا


،دم نکلتے نکلتے

semore

ایک پرواز دکھائی دی ہے


پرسش غم کا شکریہ کیا تجھے آگہی نہیں

Posted by . at October 31, 2024 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: ishq-o-husan

Wednesday, October 30, 2024

اچھی آنکھوں کے پُجاری ھیں مرے شہر کے لوگ

اچھی آنکھوں کے پُجاری ھیں مرے شہر کے لوگ



اچھی آنکھوں کے پُجاری ھیں مرے شہر کے لوگ


تُو مرے شہر میں آئے گا تو چھا جائے گا


ھم قیامت بھی اُٹھائیں گے تو ھوگا نہیں کچھ


تُو فقط آنکھ اُٹھائے گا تو چھا جائے گا


پھُول تو پھُول ھیں ، وہ شخص اگر کانٹے بھی


اپنے بالوں میں سجائے گا تو چھا جائے گا


یُوں تو ھر رنگ ھی سجتا ھے برابر تجھ پر


سُرخ پوشاک میں آئے گا تو چھا جائے گا


پنکھڑی ھونٹ ، مدھر لہجہ اور آواز اُداس


یار تُو شعر سُنائے گا تو چھا جائے گا 


جس مصور کی نہیں بِکتی کوئی بھی تصویر


تیری تصویر بنائے گا تو چھا جائے گا



رحمان فارس


semore

میرے بے ربط خیالات میں کیا رکھا ہے



میں تو مدت سے خیر تنہا تھا

 

Posted by . at October 30, 2024 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: ankhen-poetry

تبھی تو میں محبت کا حوالاتی نہیں ہوتا

تبھی تو میں محبت کا حوالاتی نہیں ہوتا

 

تبھی تو میں محبت کا حوالاتی نہیں ہوتا


یہاں اپنے سوا کوئی ملاقاتی نہیں ہوتا


گرفتار وفا رونے کا کوئی ایک موسم رکھ


جو نالہ روز بہہ نکلے وہ برساتی نہیں ہوتا


بچھڑنے کا ارادہ ہے تو مجھ سے مشورہ کر لو


محبت میں کوئی بھی فیصلہ ذاتی نہیں ہوتا


تمہیں دل میں جگہ دی تھی نظر سے دور کیا کرتے


جو مرکز میں ٹھہر جائے مضافاتی نہیں ہوتا



افضل خان

semore


ایک اکیلی چھتری میں جب


ایک عاشق سے سرِ راہ ملاقات ہوئی

Posted by . at October 30, 2024 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: chahat-poetry

Friday, October 25, 2024

عشق پیاسے کی صدا ھو جیسے

عشق پیاسے کی صدا ھو جیسے



 عشق پیاسے کی صدا ھو جیسے


زندگی کوئی سزا ھو جیسے


یوں تیری راہ دیکھتا ھوں میں


جیسے تو مجھے چھوڑ کیا ھو جیسے


ان کا رخسار میرے سینہ پر ہے


پھول کالر میں سجا ھو جیسے


آئینہ دیکھ کے یوں لگتا ہے


تو مجھے دیکھ رھا ھو جیسے


وہ اب نگاہ یوں بدل گیا سحر


پیار موسم کی ادا ھو جیسے


سحر

semore


کچھ بات تو ہے تیری باتوں میں


جو دل میں ہے میرے __ مجھے کہنے نہیں دیتا

Posted by . at October 25, 2024 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: ishq-o-husan

Sunday, January 28, 2024

حُسن اُس کا جب جہاں میں جَلوہ آرا ھو گیا جِس نے دیکھا

حُسن اُس کا جب جہاں میں جَلوہ آرا ھو گیا جِس نے دیکھا




حُسن اُس کا جب جہاں میں جَلوہ آرا ھو گیا جِس نے دیکھا جِس طَرف محوِ
 تَماشا ھو گیا

 انجُمن میں جِس طَرف وہ لُطف فَرما ھو گیا کوئی عِیسٰی ھو
 گیا اور کوئی مُوسٰی ھو گیا

 وہ جو اُٹھے، انجُمن

 میں حَشر بَرپا ھو گیا یه
 قیامَت کا نیا مَضمُون 

پَیدا ھو گیا

 گر کہوں تو یه کہو گے

 تُجھکو سودا ھو
 گیا اِس زمانے میں کُچھ ایسا رنگِ دُنیا ھو گیا اِک بزُرگِ وَقت آئے ھیں یه
 چَرچا ھو گیا میں خُدا کے گھر میں جا کر اور رُسوا ھو گیا بُت پَرستی کرتے
 کرتے میں تو ایسا ھو گیا اھلِ ایماں کو بھی مُجھ سے رَشک پَیدا ھو گیا
 جب بھی خاطِر خُواہ تو نکلا نھیں دل کا غُبار جا کے جِس صِحرا میں رویا وہ
 بھی دَریا ھو گیا اب کہاں سوزِ جِگر اور دِلگُدازی وہ کہاں

 عِشق بازی اب تو
 کارِ اھلِ دُنیا ھو گیا جو مَکاں اُس نے بنایا رُوکشِ جَنت بنا جو شَجر اُس نے
 لگایا رَشکِ طُوبٰی ھو گیا نام اُس کا لیتے ھی تَسکین 

دل کو ھو گئی اب وہ
 آئے یا نه آئے کام اپنا ھو گیا اب مُجھی پر حصر کیا ھے اُسکے وہ انداز ھیں
 جو گیا محفل میں اُس کی اک ادا کا ھو گیا نُور افشاں وہ گُلِ رعنا جو آیا
 باغ میں دیدۂ نرگس چَمن میں چَشمِ بِینا ھو گیا ھر نَفَس کے ساتھ جو آنے
 لگی آواز سی کیا ھمارے دل کے اندر کوئی پَیدا ھو گیا مِٹتے مِٹتے مِٹ گئی
 یادِ بُتانِ سَنگدِل رَفته رَفته دل ھمارا، گھر خُدا کا ھو گیا میری آہِ نِیم شَب
 سے دل جو لرزا یار کا وہ بھی کیا یارب ترا عَرشِ مُعلٰی ھو گیا

 گرد جَھاڑی
 پیرِ مَیخانه نے اپنے ھاتھ سے دامنِ دُردی کشاں رَشکِ مُصلّا ھو گیا

 شِکوہ اُن
 سے کِیّـا کریں، 

کیوں انجُمن میں ھم گئے ھو گیا تقدیر میں جو کُچھ لکھا تھا،
 ھو گیا وہ عَیادَت کو ھیں آتے، غَیر کہہ کر چَل دیا تھا فَرشته موت کا،
 رَشکِ مَسیحا ھو گیا انقلابِ دہر ســـے شایَد بنا ھـــے

 آدمی ھر نَفَس میں کہہ
 نھیں سکتا که کیا کیا ھو گیا ذاتِ پاکِ پیرِ مَیخانه ھــے اک ابرِ کرم جو گیا
 قَطرے کا طالِب وہ ھی دَریا ھو گیا جو نه ھوتا کُچھ بھی واعِظ کِس کو
 کرتے رَہینِ مَے دُشمنِ توبه تُمھارا یه مُصلّا ھو گیا ھم کو دیکھا اور دیکھا
 بھی نگاہِ لُطف سے ھو گیا کُچھ تو اثر اپنی دُعا کا ھو گیا کُوچهء دِلبر نے
 میرا کر لیا سَجدہ قُبول اب تو خاصُ الخاص میں بندہ خُدا کا ھو گیا
 دِلکشی سی دِلکشی ھے دِلبری سی دِلبری جِس نے دیکھا

 نَقش اُس کا وہ ھی
 شَیدا ھو گیا یه خَبر اب تک نھیں مَیخانهء اُلفَت میں

 دِل جامِ کوثر ھو گیا
 یا جامِ صِہبا ھو گیا جان دے کر کُوچهء پیرِ مُغاں 

میں دیکھا خاکِ پا مائلؔ
 بھی خاصانِ خُدا کا ھو گیا


 حَضرت_مِرزا_مُحمَد_تَقی

semor

تم سے پہلے وہ جو اک شخص یہاں تخت نشیں تھا



خوشبو ہے ہواؤں میں بکھر جائے تو اچھا

  



Posted by Urdu shairy at January 28, 2024 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: ishq-o-husan

Thursday, October 12, 2023

سنا ہے کھل گئےتھے ، ان کے گیسو سیرگلشن میں

سنا ہے کھل گئےتھے ، ان کے گیسو سیرگلشن میں



سنا ہے کھل گئےتھے ، ان کے

 گیسو سیرگلشن میں 

صبا تیرا  برا  ہو  ، تو نے

 مجھ کو بے خبر رکھا


نہ تُم آۓ شبِ وعدہ، پریشاں رات بھر رکھّا


دِیا اُمّید کا میں نے جلا کر تا سحر رکھّا


وہی دِل چھوڑ کر مجھ کو کسی کا ہو گیا آخر


جسے نازوں سے پالا، جس کو ارمانوں سے گھر رکھّا


جبیں کو مل گئ منزل، مذاقِ بندگی اُبھرا


جنوں میں ڈوب کر جس دم تری چوکھٹ پہ سر رکھّا


کہاں ہر ایک تیرے درد کی خیرات کے لائق


کرم تیرا کہ تُو نے مجھ کو بربادِ نظر رکھّا


غمِ دُنیا و مافیھا کو رُخصت کر دیا میں نے


ترا غم تھا جسے دل سے لگاۓ عُمر بھر رکھّا


سنا ہے کُھل گئے تھے اُن کے گیسو سیر گُلشن میں


صبا تیرا بُرا ہو تو نے مجھ کو بے خبر رکھّا


یہ اُسکے فیصلے ہیں جسکے حق میں جوبھی کر ڈالے


کسی کو دَر دِیا اپنا، کسی کو در بدر رکھّا


کبھی گزریں تو شاید دیکھ لوں میں اِک جھلک اُنکی


اِسی اُمیّد پر مدفن قریبِ راہ گُزر رکھّا


بھری محفل میں نا حق راز اُلفت کر دیا اِفشا


محبت کا بھرم تو نے نہ کچھ اے چشمِ تر! رکھّا


جو خط اوروں کے آۓ، اُس نے دیکھے دیر تک، لیکن


مرا خط ہاتھ میں لے کر اِدھر دیکھا اُدھر رکھّا


کوئی اُس طائر مجبور کی بے چارگی دیکھے


قفس میں بھی جسے صیّاد نے بے بال و پر رکھّا


یہ ممکن تھا ہم آ جاتے خرد مندوں کی باتوں میں


خوشا قسمت کہ فطرت نے ہمیں آشفتہ سر رکھّا


سر آنکھوں پر جسے اپنے بٹھایا عُمر بھر ہم نے


اُسی ظالم نے نظروں سے گرا کر عُمر بھر رکھّا


کہاں جا کر بھلا یوں دربدر کی ٹھوکریں کھاتے


نصیرؔ اچھّا کیا تم نے ہمیشہ ایک در رکھّا


عنایت ہے یہ تجھ پر اے نصیرؔ اُستادِ فطرت کی


کہ جو بھی لفظ رکھّا شعر میں، مثلِ گہر رکھّا



نصیرالدین نصیر


Read more

رات آنکھوں میں ڈھلی پلکوں پے جگنو آئے

our

ابھی تکلف ہے گفتگو میں، ابھی محبت نئی نئی ہے



Posted by . at October 12, 2023 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: ishq-o-husan

Tuesday, August 1, 2023

ﺫﮐﺮ ﺷﺐِ ﻓﺮﺍﻕ ﺳﮯ ﻭﺣﺸﺖ ﺍﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺗﮭﯽ

ﺫﮐﺮ ﺷﺐِ ﻓﺮﺍﻕ ﺳﮯ ﻭﺣﺸﺖ ﺍﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺗﮭﯽ



 ﺷﺐِ ﻓﺮﺍﻕ ﺳﮯ ﻭﺣﺸﺖ ﺍﺳﮯ

 ﺑﮭﯽ ﺗﮭﯽ

ﻣﯿﺮﯼ ﻃﺮﺡ ﮐﺴﯽ ﺳﮯ ﻣﺤﺒﺖ

 ﺍﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺗﮭﯽ

ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﺷﻮﻕ ﺗﮭﺎ ﻧﺌﮯ

 ﭼﮩﺮﻭﮞ ﮐﯽ ﺩﯾﺪ ﮐﺎ

ﺭﺳﺘﮧ ﺑﺪﻝ ﮐﮯ ﭼﻠﻨﮯ ﮐﯽ ﻋﺎﺩﺕ

 ﺍﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺗﮭﯽ

ﺍﺱ ﺭﺍﺕ ﺩﯾﺮ ﺗﮏ ﻭﮦ ﺭﮨﺎ ﻣﺤﻮِ

 ﮔﻔﺘﮕﻮ

ﻣﺼﺮﻭﻑ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﮐﻢ ﺗﮭﺎ

 ﻓﺮﺍﻏﺖ ﺍﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺗﮭﯽ

ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﺑﭽﮭﮍ ﮐﮯ ﺷﮩﺮ ﻣﯿﮟ

 گھل ﻣﻞ ﮔﯿﺎ ﻭﮦ ﺷﺨﺺ

ﺣﺎﻻﻧﮑﮧ ﺷﮩﺮ ﺑﮭﺮ ﺳﮯ ﻋﺪﺍﻭﺕ

 ﺍﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺗﮭﯽ

ﻭﮦ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﺑﮍﮪ ﮐﮯ ﺿﺒﻂ ﮐﺎ

 ﻋﺎﺩﯼ ﺗﮭﺎ ﺟﯽ ﮔﯿﺎ

ﻭﺭﻧﮧ ﮨﺮ ﺍﯾﮏ ﺳﺎﻧﺲ ﻗﯿﺎﻣﺖ

 ﺍﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺗﮭﯽ

ﺳﻨﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﺳﺐ ﺳﮯ

 ﭘﺮﺍﻧﯽ ﮐﮩﺎﻧﯿﺎﮞ

ﺷﺎﯾﺪ ﺭﻓﺎﻗﺘﻮﮞ ﮐﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ

 ﺍﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺗﮭﯽ

ﺗﻨﮩﺎ ﮨﻮﺍ ﺳﻔﺮ ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ﻣﺠﮫ ﭘﺮ

 ﮐﮭﻼ ﯾﮧ ﺑﮭﯿﺪ

ﺳﺎﺋﮯ ﺳﮯ ﭘﯿﺎﺭ ﺩﮬﻮﭖ ﺳﮯ

 ﻧﻔﺮﺕ ﺍﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺗﮭﯽ

ﻣﺤﺴﻦ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﺳﮯ ﮐﮩﮧ ﻧﮧ

 ﺳﮑﺎ ﯾﻮﮞ ﺑﮭﯽ ﺣﺎﻝِ ﺩﻝ

ﺩﺭﭘﯿﺶ ﺍﯾﮏ ﺗﺎﺯﮦ ﻣﺼﯿﺒﺖ ﺍﺳﮯ

 ﺑﮭﯽ ﺗﮭﯽ


محسن نقوی


Read more 
مجھے دل کی خطا پر یاسؔ شرمانا نہیں آتا
Our 
خود کو اہل وفا سمجھتے ہیں



Posted by Urdu shairy at August 01, 2023 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: mohsin-naqvi

ملاتے ہو اسی کو خاک میں جو دل سے ملتا ہے

 

ملاتے ہو اسی کو خاک میں جو دل سے ملتا ہے


        ملاتے ہو اسی کو خاک میں جو دل سے ملتا ہے


           مری جاں چاہنے والا بڑی مشکل سے ملتا ہے


    کہیں ہے عید کی شادی کہیں ماتم ہے مقتل میں 


     کوئی قاتل سے ملتا ہے کوئی بسمل سے ملتا ہے


      پس پردہ بھی لیلی ہاتھ رک لیتی ہے آنکھوں پر


             غبارِ ناتوانِ قیس جب محمل سے ملتا ہے


بھرے ہیں تجھ میں وہ لاکھوں ہنر اے مجمع خوبی 


               ملاقاتی ترا گویا بھری محفل سے ملتا ہے 


  مجھے آتا ہے کیا کیا رشک وقتِ ذبح اس سے بھی


         گلا جس دم لپٹ کر خنجرِ قاتل سے ملتا ہے 


      بظاہر با ادب یوں حضرتِ ناصح سے ملتا ہوں 


         مریدِ خاص جیسے مرشدِ کامل سے ملتا ہے


       مثال گنج قاروں اہل حاجت سے نہیں چھپتا 


جو ہوتا ہے سخی خود ڈھونڈ کر سائل سے ملتا ہے


جواب اس بات کا اس شوخ کو کیا دے سکے کوئی 


جو دل لے کر کہے کم بخت تو کس دل سے ملتا ہے 


چھپانے سے کوئی چھپتی ہے اپنے دل کی بیتابی 


        کہ ہر تارِ نفس اپنا رگِ بسمل سے ملتا ہے


عدم کی جو حقیقت ہے وہ پوچھو اہلِ ہستی سے 


      مسافر کو تو منزل کا پتہ منزل سے ملتا ہے 


غضب ہے داغ کے دل سے تمہارا دل نہیں ملتا


    تمہارا چاند سا چہرہ مہ کامل سے ملتا ہے 



داغ دہلوی


Read more


میں زوال عشق کی سب سے حسیں کہانی ہوں


Our 

لب پہ اظہارِ تمنا نہیں رہنے دیتی

Posted by . at August 01, 2023 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: chahat-poetry
Newer Posts Older Posts Home
Subscribe to: Posts (Atom)
  • مرے بس میں کاش یارب وہ سِتم شعار ہوتا
     مرے بس میں کاش یارب وہ سِتم شعار ہوتا   مرے بس میں کاش یارب وہ سِتم شعار ہوتا یہ نہ تھا تو کاش دِل پر مُجھے اختیار ہوتا  پسِ مرگ کاش یونہى ...
  • اب یہ عالم ہے کہ غم کی بھی خبر ہوتی نہیں
    اب یہ عالم ہے کہ غم کی بھی خبر ہوتی نہیں اشک بہہ جاتے ہیں لیکن آنکھ تر ہوتی نہیں پھر کوئی کم بخت کشتی نذر طوفاں ہو گئی ورنہ ساحل پر اداسی اس...

Search This Blog

Pages

  • about us
  • privacy policy
  • contact us
  • Terms and Conditions
  • disclaimer

Contributors

  • .
  • Urdu shairy

Blog Archive

  • March 2025 (1)
  • November 2024 (4)
  • October 2024 (5)
  • January 2024 (1)
  • October 2023 (1)
  • August 2023 (2)
  • July 2023 (11)
  • June 2023 (10)
  • May 2023 (1)
  • December 2022 (10)
  • August 2022 (205)
  • July 2022 (129)
  • June 2022 (20)
  • May 2022 (1)
  • April 2022 (65)
  • March 2022 (52)

Labels

  • 2line-poetry (48)
  • aanson-poetry (21)
  • Ahmad-faraz (4)
  • amjad-islam-amjad (5)
  • ankhen-poetry (14)
  • barish-poetry (18)
  • bewafa-poetry (39)
  • chahat-poetry (62)
  • Daroud-salam (3)
  • dua-poetry (14)
  • eed-poetry (5)
  • faiz-ahmad-faiz (3)
  • ghazal (58)
  • Gulzar-poetry (3)
  • Habib-jalib (2)
  • Hammd (3)
  • intzar-poetry (18)
  • Iqbal-poetry (1)
  • ishq-o-husan (62)
  • Mirza-ghalib (4)
  • mohsin-naqvi (9)
  • Munir-niazi (2)
  • Nasrin-chaoudry-poetry (12)
  • Natt (7)
  • Parvin-shakir (2)
  • picture-poetry (26)
  • Punjabi-poetry (5)
  • saad-poetry (33)
  • Salam-ya-husen (18)
  • Saraiky-poetry (2)
  • Shikwa (4)
  • wafa-poetry (10)
  • Wasif-ali-wasif (1)

Report Abuse

Css Options

  • fullWidth
  • recentPostsHeadline

Default Variables

  • disqusShortname
  • commentsSystem
  • fixedSidebar
  • fixedMenu
  • postPerPage
  • Home
  • About us
  • Contact us
  • privacy policy

Header Menu Widget

  • facebook
  • twitter
  • instagram
  • pinterest

Mobile Logo Settings

Mobile Logo Settings
image

Link List

  • Home
  • aanson-poetry
  • Ahmad-faraz
  • amjad-islam-amjad
  • ankhen-poetry
  • barish-poetry
  • bewafa-poetry
  • chahat-poetry
  • daroud-salam
  • dua-poetry
  • eed-poetry
  • faiz-ahmad-faiz
  • ghazal
  • Gulzar-poetry
  • Habib-jalib
  • Hammd
  • intzar-poetry
  • Iqbal-poetry
  • Mirza-ghalib
  • mohsin-naqvi
  • Munir-niazi
  • Nasrin-chaoudry-poetry
  • ishq-o-husan
  • natt-e-nabi
  • Parvin-shakir
  • picture-poetry
  • Punjabi-poetry
  • saad-poetry
  • Salam-ya-husen
  • saraiky-poetry
  • Shikwa
  • wafa-poetry
  • Wasif-ali-wasif
  • 2line-poetry

Full-Width Version (true/false)

Top Social

  • facebook
  • twitter
  • instagram
  • pinterest

Mobile Logo Settings

Mobile Logo Settings
image

Facebook

https://www.facebook.com/share/1BMGuni4zi/

Top Menu

  • support@soracart.com
  • +1-202-555-0114
  • 202-555-0123
  • Privacy policy

Social Media Icons

  • In
  • Report
  • FAQ
  • Terms of Use
  • Policy
  • Offer Zone
  • Today's Deals
  • Best Sellers
  • Blog
  • Contact Us
  • About Us
  • Support

Main Menu

  • Home

Menu Footer Widget

  • Home
  • About
  • Contact Us
  • Privacy policy
  • Disclaimer
  • Terms and conditions

Social Plugin

  • facebook
  • twitter
  • skype
  • reddit
  • pinterest
  • vk
  • instagram
  • youtube

Social Plugin

  • facebook
  • twitter
  • skype
  • pinterest
  • instagram
  • vk

Labels

Tags

2line-poetry (48) aanson-poetry (21) Ahmad-faraz (4) amjad-islam-amjad (5) ankhen-poetry (14) barish-poetry (18) bewafa-poetry (39) chahat-poetry (62) Daroud-salam (3) dua-poetry (14) eed-poetry (5) faiz-ahmad-faiz (3) ghazal (58) Gulzar-poetry (3) Habib-jalib (2) Hammd (3) intzar-poetry (18) Iqbal-poetry (1) ishq-o-husan (62) Mirza-ghalib (4) mohsin-naqvi (9) Munir-niazi (2) Nasrin-chaoudry-poetry (12) Natt (7) Parvin-shakir (2) picture-poetry (26) Punjabi-poetry (5) saad-poetry (33) Salam-ya-husen (18) Saraiky-poetry (2) Shikwa (4) wafa-poetry (10) Wasif-ali-wasif (1)

Popular Posts

  • اپنوں نے وہ رنج دئے ہیں بیگانے یاد آتے ہیں
      اپنوں نے وہ رنج دئے ہیں بیگانے یاد آتے ہیں  دیکھ کے اس بستی کی حالت ویرانے یاد آتے ہیں  اس نگری میں قدم قدم پہ سر کو جھکانا پڑتا ہے  اس نگ...
  • ﺗﻢ ﺗﻮ ﻭﻓﺎ ﺷﻨﺎﺱ ﻭ ﻣﺤﺒﺖ ﻧﻮﺍﺯ ﮬﻮ
    ﺗﻢ ﺗﻮ ﻭﻓﺎ ﺷﻨﺎﺱ ﻭ ﻣﺤﺒﺖ ﻧﻮﺍﺯ ﮬﻮ ﮬﺎﮞ ، ﻣﯿﮟ ﺩﻏﺎ ﺷﻌﺎﺭ ﺳﮩﯽ، ﺑﮯ ﻭﻓﺎ ﺳﮩﯽ ﺗﻢ ﮐﻮ ﺗﻮ ﻧﺎﺯ ﮬﮯ ﺩﻝِ ﺍﻟﻔﺖ ﻧﺼﯿﺐ ﭘﺮ ﻣﯿﮟ ﻣﺎﺟﺮﺍﺋﮯ ﺩﺭﺩ ﺳﮯ ﻧﺎ ﺁﺷﻨﺎ ﺳﮩﯽ ﻧﺎ ﺁﺷﻨﺎﺋﮯ ﺩ...
  • تسکین جو دل کی تمہیں کرنا نہیں آتا
     تسکین جو دل کی تمہیں کرنا نہیں آتا  دل کو بھی مری جان ٹھہرنا نہیں آتا مٹھی میں دبا کر دلِ مضطر کو وہ بولے ہاں اب تو کہے مجھ کو ٹھہرنا نہیں ...

Labels

Pages

  • about us
  • privacy policy
  • contact us
  • Terms and Conditions
  • disclaimer

Popular Posts

  • مرے بس میں کاش یارب وہ سِتم شعار ہوتا
     مرے بس میں کاش یارب وہ سِتم شعار ہوتا   مرے بس میں کاش یارب وہ سِتم شعار ہوتا یہ نہ تھا تو کاش دِل پر مُجھے اختیار ہوتا  پسِ مرگ کاش یونہى ...
  • اب یہ عالم ہے کہ غم کی بھی خبر ہوتی نہیں
    اب یہ عالم ہے کہ غم کی بھی خبر ہوتی نہیں اشک بہہ جاتے ہیں لیکن آنکھ تر ہوتی نہیں پھر کوئی کم بخت کشتی نذر طوفاں ہو گئی ورنہ ساحل پر اداسی اس...
  • آواز کے ہم راہ سراپا بھی تو دیکھوں
     آواز کے ہم راہ سراپا بھی تو دیکھوں  اے جان سخن میں تیرا چہرہ بھی تو دیکھوں  دستک تو کچھ ایسی ہے کہ دل چھونے لگی ہے  اس حبس میں بارش کا یہ ج...

Menu Footer Widget

  • Home
  • About us
  • Contact Us
  • privacy policy
  • disclaimer
  • Terms and Conditions
Simple theme. Powered by Blogger.