Thursday, August 25, 2022

گےُ دنون کا رفیق تھا وہ

گےُ دنون کا رفیق تھا وہ



 گےُ دنون کا رفیق تھا وہ 

تمام غم مجھکو دے گیا وہ 

He was a friend of Gedu Danun

He gave me all the grief


وہ حسرتیں جو نا تمام ٹھریں

سلاکے انکو چلا گیا وہ 

Those longings that do not stop

He left them


وہ دوست تھا جو گےُ دنوں کا

حساب سارے چکا گیا وہ 

He was a friend of many days

All the calculations are done


وہ خواب تھا یا خیال تھا وہ 

یقیں نہیں ہے میرے دل کو

Was it a dream or a thought

My heart does not believe


بھڑکتے شعلے وہ خواہشوں کے 

بجھا کے انکو انکو چلا گیا وہ 

The burning flames of those desires

After extinguishing it, he went away


نجانے اب کس کے ساتھ ہے وہ 

میرا تو کچھ بھی نہیں ہے اب وہ 

Who is he with now

I have nothing now

نسرین چودھری

read more

سنو مجھے ہر پل تمھاری یاد آتی ھے

our


سکوت ِشب میں تیرے بعد , صدائیں بیَن کرتی ہیں

سکوت ِشب میں تیرے بعد , صدائیں بیَن کرتی ہیں



 سکوت ِشب میں تیرے بعد , صدائیں بیَن کرتی ہیں

 بڑے بے اثر ہیں یہ ہاتھ ، دعائیں بیَن کرتی ہیں

After you in the silence of the night, the voices tell

Very ineffectual are these hands, saying prayers 


میرے ہونٹوں کی خستہ چُپ , تجھے آواز دیتی ہے

 میرے تَن کی شکستہ سب قبائیں , بیَن کرتی ہیں

The dull silence of my lips, gives you a voice

All the broken parts of my body are crying


 میرے اجڑے سے آنگن میں , عجب میلا سا لگتا ہے

کبھی جو سسکیاں تھم جائیں , تو آہیں بیَن کرتی ہیں

From my yard to the patio, it looks awfully sloppy

Sometimes when the sobs stop, the sighs are heard


تیرے قدموں کے بوسوں سے , کبھی آراستہ تھیں جو

 میرے پیروں کے چھالوں پر , وہ راہیں بیَن کرتی ہیں

With the kisses of your feet, which were once adorned

On the soles of my feet, they show the way


 میری سانسوں میں ماتم ہے ، تیرے جانے کے منظر کا

میری دھڑکن میں ہر لحظہ , نِدائیں بیَن کرتی ہیں

There is mourning in my breath, the scene of your departure

Every moment in my heartbeat, the cries tell


 میری ناکام چاہت کی , قبر پہ اتنا لکھ دینا

سیاہ نصیب والوں پر , بلائیں بیَن کرتی ہیں

My failed desire to write so much on the grave

On those with black fortunes, the calls tell


جنوں عشق کا حاصل ، سر ِعالم ہے رسوائی 

جدائی مجھ پہ ہنستی ہے ، وفائیں بیَن کرتی ہیں

For the jinns, the achievement of love is disgrace

Separation laughs at me, loyalty declares

read more

اے چاند یہاں نا نکلا کر۔۔۔۔

our

کچی آنکھوں نے دیکھے تھے،خوش فہمی میں کچے خواب.

کچی آنکھوں نے دیکھے تھے،خوش فہمی میں کچے خواب.



 کچی آنکھوں نے دیکھے تھے

خوش فہمی میں کچے خواب

Raw eyes had seen

Lucid dreams in lucidity


واضح تھا کہ بن جائیں گے

آخر اک دن نیزے خواب

It was clear that they would become

Finally, one day, I dream of spears


مجھکو ڈر ہے ٹوٹ نہ جائیں

عجلت کی سرگوشی سے

I'm afraid don't break

With a whisper of urgency


اسی لیۓ تو بول رہی ہوں

لے جا اپنے سارے خواب

That is why I am speaking

Take all your dreams


میں نے جی کر دیکھ لیا ہے

سچ ہے تو بس روٹی ہے

I have seen it

Truth is just bread


جھوٹ ہیں خواب دکھانے والے

جھوٹی نیندیں، جھوٹے خواب

Lies are dreamers

False sleeps, false dreams


ہم حسب_توفیق کرینگے

اسکا ماتم حجرے میں

We will adjust accordingly

His mourning in the room


جھوٹے لوگوں میں بانٹے ہیں

جس پاگل نے سچے خواب

The liars are divided among the people

The crazy dreams come true


خوابوں کی کم گوئی آگے

جا کر شور مچاتی ہے

Short dreams ahead

She goes and makes noise


بہرہ کر کے رکھ دیتے ہیں

 دنیا والو،گونگے خواب

Deaf and put

Worldly, dumb dreams


بیٹوں کی صورت میں چھینا

ماؤں کی بینائی کو

Snatch in case of sons

To the sight of mothers


نیند کی وادی میں ڈوبے ہیں

کتنے چلتے،پھرتے خواب

Immersed in the valley of sleep

How many walking, repeating dreams


دیکھنے والوں کو بیچوں یا

مفت میں دے دوں اندھوں کو

Sell to viewers

I will give it to the blind for free


مشورہ دینے والو سن لو

میری مرضی،میرے،خواب

Listen to those who give advice

My wish, my dream

Dr. Naheed Kayani

read more

غبار راہ آئینہء،نقش کارواں بھی ہے

our

دِکھنا ہے پھول کو اس چہرے کے جیسا تازہ


میرے شعروں نے دن سنوارے ہیں

میرے شعروں نے دن سنوارے ہیں



 میرے شعروں نے دن سنوارے ہیں 

میرے اشعار ماہ پارے ہیں 

My poems have brightened the days
My poems are full moon


وہ ہمیں ہیں کہ جن کے شعروں میں

لوحِ محفوظ کے اشارے ہیں 

They are us that in whose poems

There are signs of safekeeping


میرے دوزخ کدے میں آ تو سہی 

یاں بھی فردوس کے نظارے ہیں 

Come to my hell

There are also views of Firdaus


حد میں رہنا ہی عقلمندی ہے 

اے سمندر کے بھی کنارے ہیں 

It is wise to stay within limits

There are also shores of the sea


بعد مرنے کے زندگی ہوگی 

موت سے پہلے سب خسارے ہیں 

There will be life after death

Before death all are losses


ہوش والے ہی گریہ کرتے ہیں 

ہم نے رو رو کے دن سنوارے ہیں 

Only the wise cry

We have spent the days of Roo Roo


ماہ و انجم کے جیسے کر تُو سفر 

روشنی کے یہ استعارے ہیں 

You travel like moon and moon

These are metaphors of light


اے مری چپ کلام کرتی ہے

یہ بھی تیری طرف اشارے ہیں 

O Mary speaks quietly

These are also signs towards you


تیز دھاری قلم کی مت پوچھو 

ہم نے کتنے ہی سر اتارے ہیں

Don't ask for a sharp pen

How many heads have we taken off?


ہمتِ مرداں اے خدا کی مدد

کتنے ہی لوگ بے سہارے ہیں

Courage of men O help of God

How many people are destitute?


وہ جہاں چُپ لگی تھی لیلیٰ کو

ہم وہیں سے تجھے پکارے ہیں

The one where Laila was silent

We have called you from there


بویی ہے ہم نے روشنی شہرو 

لہو روشن ہیں تو ہمارے ہیں 

We have sown Roshni Shahro

If the blood is bright, then it is ours

sahar

read mor

our



Wednesday, August 24, 2022

گلہ نہیں ہے اگر مَیں تیری نظر میں نہیں

گلہ نہیں ہے اگر مَیں تیری نظر میں نہیں

 گلہ نہیں ہے اگر مَیں تیری نظر میں نہیں 

 ستارہ کوئی بھی اِس وقت اپنے گھر میں نہیں


تری طرح مری دنیا میں اختیار کسے

 مری طرح کوئی بے بس ترے نگر میں نہیں


کِیا ہے فکرِ نشیمن سے برق نے آزاد

 خدا کا شکر کہ اب میں کسی خطر میں نہیں


اب احتساب کسی کا کوئی کرے کیسے

 بھنور ہے کشتی میں کشتی کسی بھنور میں نہیں


کوئی امیر ہو اپنی بلا سے ، کوئی غریب

 سوال اتنا ہے کیوں فرق خیر و شر میں نہیں


اس ارتقا کا نہ جانے زوال کیا ہوگا

 بشر کی کوئی صفت آج کے بشر میں نہیں


چلے ہو ساتھ تو ہمت نہ ہارنا واصف

 کہ منزلوں کا تصور میرے سفر میں نہیں

 واصف علی واصف

read more


our

گلاب آنکھیں، شراب آنکھیں




دیدنی ظلم رسیدوں کی ہے حالت اللہ

دیدنی ظلم رسیدوں کی ہے حالت اللہ



 دیدنی ظلم رسیدوں کی ہے حالت اللہ


تیری مخلوق پہ آئی ہے قیامت اللہ


تیری بارش بنی ہے باعثِ کلفت ہر سو 


تیری بارش تو ہے رحمت کی علامت اللہ


بہہ گئے آہ غریبوں کے گھروندے، گھر بار 


قابلِ دید بے چاروں کی ہے حالت اللہ


کسمپرسی کی یہ زنجیر میں جکڑے مظلوم


تو ہی ان بے کسوں کی کرنا حفاظت اللہ


پھر گیا پانی غریبوں کی امیدوں پر اُف 


بھاڑ میں جائے حکومت کی نظامت اللہ


بے بسوں کا نہیں احساس شکم سیروں کو


چھین لے اہلِ تصرف سے امامت اللہ


اتنا دشوار نہ جینا ہو ہمارا حاویؔ 


خود کشی کی ہمیں گر دیدے اجازت اللہ


حاویؔ مومن آبادی

read more

our


ہم احتیاط کی ایسی مثال دیتے ہیں

ہم احتیاط کی ایسی مثال دیتے ہیں


 ہم احتیاط کی ایسی مثال دیتے ہیں 


تمہارا ذکر بھی آئے تو ٹال دیتے ہیں 


دکھاتے پھرتے نہیں دل کے زخم دنیا کو 


تمام درد کو شعروں میں ڈھال دیتے ہیں 


تمہیں بھلانے کی کوشش میں بے سبب ہم بھی 


خود اپنے آپ کو مشکل میں ڈال دیتے ہیں 


ہم انتخاب میں زیادہ نہیں الجھتے ہیں 


اگر غرض پڑے سکہ اچھال دیتے ہیں 


ہمیں قبول نہیں چھوٹا منہ بڑی باتیں 


مثال بنتے ہیں اور پھر مثال دیتے ہیں


سندیپ گپتے

read more

suna hai log use aankh bhar ke dekhte hain

our

لڑی سی اشکوں کی پلکوں پہ سُرمئی کیا تھی

لڑی سی اشکوں کی پلکوں پہ سُرمئی کیا تھی


 لڑی سی اشکوں کی پلکوں پہ سُرمئی کیا تھی


حَسِین آنکھوں میں اک ڈور قُرمزی کیا تھی


اَخِیر تک یہ معمّہ سمجھ نہیں پایا


کہ ایک خواب تھی دھوکہ تھی زندگی کیا تھی


جُدا ہوا تھا خموشی سے اس قدر وہ بھی


ہمیں تو یاد نہیں بات آخری کیا تھی 


چلو یہ مان لیا ہم سمجھ سکے نہ کبھی 


بتائیں آپ کہ مرضی پھر آپ کی کیا تھی۔۔؟


عجب مقام پہ لائیں محبتیں مجھکو


بس ایک نور تھا ہر سمت روشنی کیا تھی 


اگر میں شعر نہ کہتا تو مر گیا ہوتا


غُبارِ دل تھا میرا اور شاعری کیا تھی ۔۔


وہ اک ٹرین کے انجن کی آخری سیٹی


جو تیرے گاؤں سے گزری تو چیختی کیا تھی 


اگر وہ چاند نہ اُترا تھا گھر میں پچھلی شب


کھنک سی کانوں میں عیش وہ نقرئی کیا تھی


read more

our


بے چین بہت پھرنا گھبرائے ہوئے رہنا

بے چین بہت پھرنا گھبرائے ہوئے رہنا


 بے چین بہت پھرنا گھبرائے ہوئے رہنا 


اک آگ سی جذبوں کی دہکائے ہوئے رہنا 


چھلکائے ہوئے چلنا خوشبو لب لعلیں کی 


اک باغ سا ساتھ اپنے مہکائے ہوئے رہنا 


اس حسن کا شیوہ ہے جب عشق نظر آئے 


پردے میں چلے جانا شرمائے ہوئے رہنا 


اک شام سی کر رکھنا کاجل کے کرشمے سے 


اک چاند سا آنکھوں میں چمکائے ہوئے رہنا 


عادت ہی بنا لی ہے تم نے تو منیرؔ اپنی 


جس شہر میں بھی رہنا اکتائے ہوئے رہنا


 منیر نیازی

read more

Ham apna ishq chamkaen tum apna husn chamkao

our


پیار کی ہر اک رسم کہ جو متروک تھی میں نے جاری کی

پیار کی ہر اک رسم کہ جو متروک تھی میں نے جاری کی



 پیار کی ہر اک رسم کہ جو متروک تھی میں نے جاری کی 


عشق لبادہ تن پر پہنا اور محبت طاری کی 


میں اب شہر عشق میں کچھ قانون بنانے والا ہوں 


اب اس اس کی خیر نہیں ہے جس جس نے غداری کی 


پہلے تھوڑی بہت محبت کی کہ کیسی ہوتی ہے 


پر جب اصلی چہرہ دیکھا میں نے تو پھر ساری کی 


جو بھی مڑ کر دیکھے گا وہ پتھر کا ہو جائے گا 


دیکھو دیکھو شہر میں آئے سناٹا اور تاریکی 


ایک جنم میں میں اس کا تھا ایک جنم میں وہ میرا 


ہم نے کی ہر بار محبت لیکن باری باری کی 


ہم سا ہو تو سامنے آئے عادل اور انصاف پسند 


دشمن کو بھی خون رلایا یاروں سے بھی یاری کی 


ایسا پیار تھا ہم دونوں میں کہ برسوں لا علم رہے 


اس نے بھی کردار نبھایا میں نے بھی فن کاری کی 


بات تو اتنی سی ہے واپس جانے کو میں آیا تھا 


سانس اٹھائی عمر سمیٹی چلنے کی تیاری کی 


عامر امیرؔ 

read more

Gar baazi ishq ki baazi hai jo chaho laga do Dar kaisa

our


رخصت ہوا تو بات مری مان کر گیا

رخصت ہوا تو بات مری مان کر گیا



 رخصت ہوا تو بات مری مان کر گیا


جو اُس کے پاس تھا وہ مجھے دان کر گیا


بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رُت ہی بدل گئی


اک شخص سارے شہر کو ویران کرگیا


دلچسپ واقعہ ہے کہ کل اِک عزیز دوست


اپنے مفاد پر مجھے قربان کرگیا


کتنی سدھر گئی ہے جدائی میں زندگی


ہاں وہ جفا سے مجھ پہ تو احسان کر گیا


ظفر میں بات بات پہ کہتا تھا جس کو جان


وہ شخص آخر مجھے بے جان کر گیا


ظفر

read more

Chalne Ka Hosla Nahi Rukna Muhal Kar Diya

our