Showing posts with the label ghazalShow all
یہ سوز اندروں تا کہ،یہ چشم خونفشاں کب تک
زلیخا کا نمک کھائی ہوئیں عورتیں
 یہ زندگی ہے یا کوئی عذاب ہے پیارے
 میں محفل ناز کے انداز بدل ،جاوں گا
بدست مینا اٹھا جو ساقی، رہی نہ پھر، تاب ضبط باقی
 خوبی ہے عاقلوں کی تماشا کہیں جسے
 ذرا سی دیر ٹھہر کر سوال کرتے ہیں
اپنی تقدیر پہ کل خود لپٹ کر روئے
      توڑ کے آسمان سے لائے ھوئے ھیں ہم
 تم سے پہلے وہ جو اک شخص یہاں تخت نشیں تھا
جب بھی یہ دل اداس ہوتا ہے
 ہاتھ چھوٹیں بھی تو رشتے نہیں چھوڑا کرتے
 ہوں‌ !!!!‌ اچھا !!!‌ تو آپ شاعر ہیں‌ !!!‌
 بتا رہا ہے شکاری یہ اضطرار ترا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شب کو دن میں بدل رہا ہوں میں
 کلّیوں کا تبسّم ہو، کہ تم ہو، کہ صَبا ہو
 دو اشک چار باتیں سنانے لگے مجھے
 بے لطف ہے یہ سوچ کہ سودا نہیں رہا
 دل بضد ہے کہ اُسے چُھو کے سراہا جاۓ
 دنیائے بود و ہست سے آگے نکل گئے