Based on the source provided, you can **find poetry in Urdu by famous Pakistani and Indian poets**. The source indicates that it is easy to **text copy and paste Urdu poetry** and to **read the famous Urdu shayari and the latest**.
Wednesday, August 31, 2022
کتنی بدلی ہے سارے گلشن کی فضا،کیسے کہوں
دِلِ گمشدہ! کبھی مل ذرا...
دِلِ گمشدہ! کبھی مل ذراکسی خشک خاک کے ڈھیر پر
یا کسی مکاں کی منڈیر پر دِلِ گمشدہ! کبھی مِل ذرا
Lost heart! Sometimes found on a heap of dry dust
Or a lost heart on the temple of a house! meet sometime
جہاں لوگ ہوں، اُسے چھوڑ کر کسی راہ پر، کسی موڑ پر
دِلِ گمشدہ! کبھی مِل ذرامجھے وقت دے، مری بات سُن
Where there are people, leaving it on a path, at a turn
Lost heart! Ever meet please give me time, listen to dead talk
مری حالتوں کو تو دیکھ لےمجھے اپنا حال بتا کبھی
کبھی پاس آ کبھی مِل سہیمرا حال پوچھ! بتا مجھے
Look at the dead states and tell me about your condition
Come by sometime! Ever meet Sahimera ask me tell me
مرے کس گناہ کی سزا ہے یہتُو جنون ساز بھی خود بنا
مری وجہِ عشق یقیں ترامِلا یار بھی تو، ترے سبب
Death is the punishment for what sin, you are a madman
I died because of love, yes, my friend, you are the reason
وہ گیا تو ، تُو بھی چلا گیادِلِ گمشدہ؟ یہ وفا ہے کیا
اِسے کِس ادا میں لکھوں بتااِسے قسمتوں کا ثمر لکھوں
If he is gone, you are also gone, lost heart? Is this loyalty
Tell him what I should write, let me write the results of fortunes
یا لکھوں میں اِس کو دغا، سزا
Or should I write, cheat him, punishment
read more
تمام رات وہ جاگا ہے
our
Thursday, August 25, 2022
سایہء زلف ڈال کے ہم کو پھنسا لیا
سایہء زلف ڈال کے ہم کو پھنسا لیا
پہلو میں لے کے آپ نے پہلو ہٹا لیا
The shadow threw us and trapped us
By taking in the side, you have removed the side
کر کے شکار ظلم کا اپنا بنا لیا
جیسے گناہ گار نے گنگا نہا لیا
He made the victim of oppression his own
As the sinner bathed in the Ganges
ان کو بھی مان تھا کہ اجازت سے جائیں گے
ہم نے بھی ان سے پوچھ کے دل کو لگا لیا
They also believed that they would go with permission
We also asked them and took heart
ان سے بھی رسمِ دوری نبھائی نہ جا سکی
ہم نے بھی دل اچھال کے ان کو منا لیا
Even from them, the ritual of distance could not be performed
We also celebrated them with joy
اہلِ وفا بھی ہم سے یہی پوچھنے لگے
کس نے وفا کے نام پہ کس کو گنوا لیا؟
Ahl-e-Wafa also started asking us the same thing
Who lost whom in the name of loyalty?
کمرے کا حال ہے برا اور آپ آ گئے
کیا ہم نے خواب خواب میں کمرہ سجا لیا؟
The condition of the room is bad and you come
Did we decorate the room in the dream?
بارش برس رہی ہے یہ سورج بھی ساتھ ہے
رخ پر ہوا نے خیر سے پردہ گرا لیا
It is raining and the sun is also there
On the other hand, the wind has dropped the curtain
دلبر شناس تھے بڑے, دلبر نہ رکھ سکے
دلبر شناس ہو کے بھی دلبر گنوا لیا؟
Dilbar was wise, he could not keep Dilbar
Even though you know Dilbar, you missed Dilbar?
ثانی کو موت آئی کوئی رویا تک نہیں
پھر کیا ہوا جو آپ نے قطرہ بہا لیا
Sani died without even a dream
Then what happened that you spilled the drop
june Sani
read more
میرے شعروں نے دن سنوارے ہیں
our
غبار راہ آئینہء،نقش کارواں بھی ہے
غبار راہ آئینہء،نقش کارواں بھی ہے
یہ گرد کارواں،سر گرمیوں کی ترجمان بھی ہے
The balloon is a mirror, the pattern is also a caravan
It is also a symbol of Gard Karvan, early summer
جو صحرائے جہاں میں،رہگزر اتنے
انہین ذروں میں،ظاھر زںدگانی کا نشان بھی ہے
Wherever I am in the desert, there are so many travelers
In these particles, there is also a sign of visible life
بیابانوں میں ہین خاروں خاروں کو،حقوق باعث ہستی
تو پھوکوں کے لئے،نشونمائے گلستاں بھی ہے
In the deserts, the thorn-thorns are given rights
So for the phooks, there is also the Nishonmay Gulstaan
باد جو دھرتی کو،قبائے سبزہ پہنائے
یہی بادل کسی بلبل کی برق آشیاں بھی ہے
The wind that clothed the earth with green clothes
This cloud is also the lightning of a bubble
زمانے کے تغیر سے،نمود زندگی تازہ
عزائم آزمانے کو،وہ سنگ آستاں بھی ہے
With the change of times, life is fresh
To test the ambitions, it is also a rock
ڈراپا معرفت یے،جلوہ فطرت کا نظارہ
شرار بو لہب بھی ہے،نگاہ مسلماں بھی ہے
Dropa knowledge, view of nature
There is also the evil smell of flame, the eyes of Muslims are also
there
مری سحرجو نگاہ میں ہے،باغ رضواں بھی
یہ بحر و بر کی وسعت بھی،فراز آسماں ہے
Murri Sahar is in sight, Bagh Rizwan too
It is also the vastness of the sea and the sky
sahar
read more
کچی آنکھوں نے دیکھے تھے،خوش فہمی میں کچے خواب.
our
اے چاند یہاں نا نکلا کر۔۔۔۔
اے چاند یہاں نا نکلا کر
بے نام سےسپنے دیکھلا کر
O moon, don't come out here
Dreaming of the nameless
یہاں الٹی گنگا بہتی ھے
اس دیس میں اندھے حاکم ھیں
The reverse Ganga flows here
There are blind rulers in this country
نا روتے ھیں نا نادم ھیں
نا لوگوں کے وہ خادم
They don't cry, they don't regret
Those servants of Nalogs
یہ دیس ھے اندھے لوگوں کا
اے چاند یہاں نا نکلا کر
This is the country of blind people
O moon, don't come out here
ھیں اس میں کاروبار بہت
اس دیس میں گردے بکتے ھیں
There is a lot of business in it
Kidneys are sold in this country
اور لوگ سسک کے مرتے ھیں
کچھ لوگ ھیں عالی شان بہت
And people die of sobs
Some people are great
اور کچھ کا مقصد روٹی ھے
وہ کہتٕے ھیں سب اچھا ھے
And the purpose of some is bread
They say everything is good
مغرب کا راج ہی سچا ھے
یہ دیس ھے اندھے لوگوں کا
The rule of the West is true
This is the country of blind people
اے چاند یہاں نانکلا۔کر
O moon, don't come out here
read more
O moon, don't come out here
read more
سکوت ِشب میں تیرے بعد , صدائیں بیَن کرتی ہیں
our
سنو مجھے ہر پل تمھاری یاد آتی ھے
سنو مجھے ہر پل تمھاری یاد آتی ھے
کبھی سانسوں کے چلنے پہ
Listen, I miss you every moment
Sometimes on breathing
تو کبھی دل کے مچلنے پہ
کبھی بارش کے برسنے پہ
So sometimes heartbreak
Sometimes it rains
تو کبھی آنکھیں چھلکنے پہ
کبھی چاند کے نکلنے پہ
So sometimes the eyes open
Sometimes on the rise of the moon
تو کبھی سورج کے ڈھلنے پہ
کبھی دن کے سویروں میں
So sometimes at sunset
Sometimes in the early hours of the day
تو کبھی رات کے اندھیروں میں
کبھی لوگوں کے میلے میں
So sometimes in the dark of night
Sometimes in the people's fair
تو کبھی تنہا اکیلے میں
تمھاری بس ہر پل یاد آتی ھے
So sometimes alone alone
I miss you every moment
سنو مجھے ہر پل تمہاری یاد آتی ھے
سنو بہت یاد آتی ہے ۔
Listen, I miss you every moment
I miss you so much
read more
گےُ دنون کا رفیق تھا وہ
our
بکھر رہی ہے میری ذات ، اسے کہہ دینا
غزل
بکھر رہی ہے میری ذات ، اسے کہہ دینا
کہیں ملے وہ ، تو یہ بات اسے کہہ دینا
اسے یہ کہنا کہ بن اس کے دن نہیں کٹتا
سسک کے کٹتی ہے ہر رات اسے کہہ دینا
وہ ساتھ تھا تو زمانہ تھا ہمسفر میرا
مگر اب کوئی نہیں ساتھ اسے کہہ دینا
گنوا کے پیار میں خود کو ہی ہم تو بیٹھ گئے
کڑے ہیں عشق کے لمحات اسے کہہ دینا
وہ جس کو سن کے پلٹ آے میری دنیا میں
ہواؤں۔۔۔۔ ایسی کوئی بات اسے کہہ دینا
اگر وہ پھر بھی نہ آئے تو مہرباں قاصد
ہماری زیست کے حالات اسے کہہ دینا
ہر ایک جیت اس کے نام کر رہا ہوں میں
میں مانتا ہوں اپنی مات اسے کہہ دینا
اسے پکاروں یا خود پہنچ جاؤں اس کے پاس
رہے کب بس میں یہ حالات اسے کہہ دینا
برس برس کے نگاہیں بھی ہو گئی پتھر
پڑی ہے غم کی عجب رات اسے کہہ دینا
وہ دن کہاں کہ زمانے کی خوشبوئیں ہوں میری
ہیں اب تو خالی ، میرے ہاتھ اسے کہہ دینا
read more
تُم اُسے بس میری آنکھوں کا حوالہ دینا
our
سلسلے توڑ گیا، وہ سبھی جاتے جاتے
غزل
سلسلے توڑ گیا، وہ سبھی جاتے جاتے
ورنہ اتنے تو مراسم تھے، کہ آتے جاتے
شکوۂ ظلمتِ شب سے، تو کہیں بہتر تھا
اپنے حِصّے کی کوئی شمع جلاتے جاتے
کتنا آساں تھا ترے ہجر میں مرنا جاناں
پھر بھی اک عمر لگی، جان سے جاتے جاتے
جشنِ مقتل ہی نہ برپا ہوا، ورنہ ہم بھی
پابجولاں ہی سہی، ناچتے گاتے جاتے
اِس کی وہ جانے اُسے پاسِ وفا تھا کہ نہ تھا
تم فراز! اپنی طرف سے تو، نبھاتے جاتے
احمد فراز
read more
رخصت ہوا تو بات مری مان کر گیا
our
اگر آلامِ ہجراں کم نہ ہوں گے
غزل
اگر آلامِ ہجراں کم نہ ہوں گے
یہی ہو گا کہ اِک دن، ہم نہ ہوں گے
جئیں گے کِس طرح اہلِ محبّت
اگر اُن کے ستم پَیہم نہ ہوں گے
چراغاں ہو گا صحنِ گُلستاں میں
بہاریں ہوں گی، لیکن ہم نہ ہوں گے
کِیا ہے خُونِ دل سے جِن کو روشن
وہ یادِوں کے دئیے مدّھم نہ ہوں گے
ستاۓ گی ہماری یاد اُن کو
مگر بزمِ جہاں، میں ہم نہ ہوں گے
تیرا قامت اُٹھائے گا جو فِتنے
قیامت سے وہ فِتنے کم نہ ہوں گ
یہی صُورت رہی تو دیکھ لینا
کبھی اِک دوسرے کے ہم نہ ہوں گے
کہاں زندانیوں کا پھر ٹھکانہ
اگر اُن گیسوؤں کے خَم نہ ہوں گے
نہ چُھوٹے اے نصیرؔ! اب یار کا غم
یہ غم چُھوٹا تو کیا کیا غم نہ ہوں گے
پیرسیّدنصیرالدّین نصیرؔ گیلانی
read more
بڑے تحمل سے رفتہ رفتہ نکالنا ہے
our
رات آنکھوں میں ڈھلی پلکوں پے جگنو آئے
رات آنکھوں میں ڈھلی پلکوں پے جگنو
آئے
ہم ہواؤں کی طرح جا کے اسے چھو آئے
اسکا دل ،دل نہیں پتھر کا کلیجہ ہوگا
جسکو پھولوں کا ہنر، آنسو کا جادو آئے
بس گئی ہے میرے احساس میں یہ
کیسی مہک
کوئی خوشبو میں لگاؤں تیری خوشبو
آئے
خوبصورت ہیں بہت دنیا کے جھوٹے
وعدے
پھول کاغذ کے لیے کانچ کے بازو آئے
اس نے چھو کر مجھے پتھر سے پھر
انسان کیا
مدتوں بعد میری آنکھوں میں آنسو آئے
آگ لہرا کے چل رہے سے آنچل کر دو
تم مجھے رات کا جلتا ہو جنگل کردو
چاند سا مصرع اکیلا ہے میرے کاغذ پر
چھت پے آ جاو ،میرا شعر مکمل کر دو
میں تمہیں دل کی سیاست کا ہنر دیتا
ہوں
اب اسے دھوپ بنا دو، مجھے بادل کردو
اپنے آنگن کی اداسی سے ذرا بات کرو
نیم کے سوکھے ہوئے پیڑ کو صندل کر
دو
تم مجھے چھوڑ کے جاؤ گے تو مر جاؤں گایوں کرو، جانے سے پہلے مجھے پاگل کر دو
read more
اپنی رسوائی ، تیرے نام کا چرچا دیکھوں
our
چہرے پہ مرے زُلف کو پھیلاؤ کسی دن
چہرے پہ مرے زُلف کو پھیلاؤ کسی دن
کیا روز گرجتے ہو برس جاؤ کسی دن
رازوں کی طرح اُترو مرے دل میں کسی شب
دستک پہ مرے ہاتھ کی کھُل جاؤ کسی دن
پیڑوں کی طرح حُسن کی بارش میں نہا لوں
بادل کی طرح جھوم کے گھر آؤ کسی دن
خُوشبو کی طرح گزرو مرے دل کی گلی سے
پھولوں کی طرح مجھ پہ بکھر جاؤ کسی دن
پھر ہاتھ کو خیرات ملے بندِ قبا کی
پھر لُطفِ شبِ وصل کو دوہراؤ کسی دن
گزریں جو مرے گھر سے تو رُک جائیں ستارے
اس طرح مری رات کو چمکاؤ کسی دن
میں اپنی ہر اک سانس اُسی رات کو دے دوں
سر رکھ کے مرے سینے پہ سو جاؤ کسی دن
read more
رہیے اب ایسی جگہ چل کر جہاں کوئی نہ ہو
our
اس کی اک دنیا ہوں میں اور میری اک دنیا ہے وہ
جاگتی آنکھوں میں اک خواب سجا رکھا ہے
جاگتی آنکھوں میں اک خواب سجا رکھا ہے
جیسے موتی صدف میں بند ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔رکھا ہے
دل میں یوں احترام ہے ۔۔۔۔۔تیرا
جیسے صحیفہ رحل پہ رکھا ہے
انکی یادوں کو سر پہ ۔۔۔تان لیا
خود کو برباد کر کے رکھا ۔۔۔۔ہے
ہم نہیں جانتے اب وصل۔۔۔۔کی
راحت کیا ہے
خود کو بدحال کر کے رکھا ہے
نسرین چودھری
read more
عاشقی کیا ہے دل لگی کیا ہے
our
اک خواب گرا تھا میری آنکھوں سے
اک خواب گرا تھا میری آنکھوں سے
نیندیں روٹھ گئ ہیں اب مجھ سے
جو پیکر خیال رہتا تھا میرے تکیے
تلے
وہ بھی رخصت طلب ہے اب مجھے
سے
نسرین چودھری
read more
چھوٹا سا اک گاؤں تھا جس میں
our
اب کہ پھر سے بہار کی رت ہے
اب کہ پھر سے بہار کی رت ہے
خار و گل پر نکھار کی رت ہے
آرزو پھر مچل گئی یک ۔۔ ۔ دم
کسقدر بے مہار سی رت ۔۔۔۔ ہے
وصل کے خواب پھر امنڈ ۔آئے
ہجر حائل ہے پیار کی رت ہے
بیقراری کی چاپ لرزاں ۔۔۔ ہے
صبر قائل قرار کی رت ۔۔۔ ہے
پاس آو کہ دل بہل ۔۔۔۔۔۔ جائے
دیدہ و جاں نثار ۔کی رت ہے
نسرین چودھری
read mor
ہم احتیاط کی ایسی مثال دیتے ہیں
our
عجیب موسم تھا جب ملے تھے
عجیب موسم تھا جب ملے تھے
سرد راتوں کی چاندنی تھی
حسین جذبوں کی
گرم جوشی سے دل کی
دنیا میں اک تپش تھی
آج ٹھٹھری ہوئی فضا میں
وجود بے جان ہو گیا ہے
فرق اتنا ہے تم نہیں ہو
نسرین چودھری
read more
اے میرے ہم نشیں چل کہیں اور چل
our
آج کہیں ابر تو نہیں برسا ہے
آج کہیں ابر تو نہیں برسا ہے
آج پھر آنکھ میں جل تھل کیوں ہے
رہ وفا میں ہار دیا تن من دھن
پھر بھی دل میں مچی ہلچل کیوں ہے
غزل جو لکھی تھی اک دوست کے
سنانے کو
پھر یہ لہجے میں تیرے درد مسلسل
کیوں ہے
ترک تعلقات پر تو ہی تو بضد تھا لیکن
تیرے چہرے پہ تشنگی کا آنچل کیوں ہے
نسرین چودھری
read mor
زرد موسم پہ ہنسی ایک کھلا دی جائے
our
تلاش مجھکو نہ کردشت کے ویرانے میں
تلاش مجھکو نہ کردشت کے ویرانے میں
نظر تو ڈال ذرا دل کے آشیانے میں
سنا ہے اب بھی گزرتا ہے اس مقام سے تو
جدا ہوئے تھے جہاں ہم کسی زمانے میں
خدا کرے کہ سلامت رہے حسن تیرا
تجھے نہ عار ہو بچھڑے ہوئے منانے میں
اے چشم ناز رہے نظر میں مسیحائی
تو اگر دیکھے مٹی کوتو سونا بنانے کے لئے
نسرین چودھری
read more
دیوانہ بنا دے مجھے دیوانہ بنا دے
our
آ دل کے سونے آنگن میں
آ دل کے سونے آنگن میں
پلکوں کے بھیگے دامن میں
ہم مست دھمالیں ڈالیں گے
برسات کی بھیگی شاموں میں
جو درد ملے دھو ڈالیں گے
ندیا کے بہتے پانی ۔۔۔۔میں
کوئل کی کو کو محرم ہے
اس ہجرکی کھینچا میں
میں
نسرین چودھری
read more
تیرے هاتھ بناوں ، پنسل سے
our
رات کی سیاہی نے سوچ کے دریچوں سے
رات کی سیاہی نے سوچ کے دریچوں سے
میری عمر رفتہ کے دلنشین لمحوں کی
بھولی بسری یادوں کو تازگی سی بخشی ہے
کم نصیب لمحوں میں آنسوؤں کی حدت سے
سسکیوں کی شدت سے آنکھ پھر سے بھر آئی
نسرین چودھری
read mor
تجھ کو معلوم نہیں تجھ کو بھلا کیا معلوم
our
دل مسل دیتی ہے غم کی سیاہ رات
دل مسل دیتی ہے غم کی سیاہ رات
بادلوں نے رکھےچاند پر جو اپنے ہاتھ
ٹوٹے جو میرے خواب راتیں بنیں عذاب
ڈھلتی اداس شام نے رکھے جو اپنے ہاتھ
نسرین چوہدری
read mor
محبت کے تعاقب میں
our
تمام رات وہ جاگا ہے
تمام رات وہ جاگا ہے دل کے بستر ۔۔۔۔۔ ۔پہ
میرے خیال سے۔۔اک پل جدا نہیں ۔۔۔ ہوتا
He is awake all night in the bed of the heart. The foot
In my opinion, not a bridge separates. would have
فراق یار میں الجھےتو دل کو ۔۔۔۔بہلایا
وقت کا فیصلہ کوئی سدا نہیں ہوتا
My heart was confused in Faraq Yar
The judgment of time is not eternal
poetNasreen Chaudhry
read more
دِلِ گمشدہ! کبھی مل ذرا
our
موسم کی دہلیز پر رک کر
موسم کی دہلیز پر رک کر
بکھری یادیں جوڑ رہی ہوں
Stopping at the threshold of the season
Connecting scattered memories
لہراتی ہوا کے ہاتھ پر رکھ کر
دل کی کتاب کھول رہی ہوں
By laying on the hand of the waving wind
I am opening the book of the heart
یادوں کا اک جال بچھا کر
کچھ نہ پایا بھٹک رہی ہوں
By laying a web of memories
I am wandering without finding anything
ٹوٹے ہوئے خوابوں کو لے کر
بادل کے پیچھے بھاگ رہی ہوں
Carrying broken dreams
Running behind the cloud
nasreen chaudhry
read more
کتنی بدلی ہے سارے گلشن کی فضا،کیسے کہوں
our
Subscribe to:
Posts (Atom)
-
مرے بس میں کاش یارب وہ سِتم شعار ہوتا مرے بس میں کاش یارب وہ سِتم شعار ہوتا یہ نہ تھا تو کاش دِل پر مُجھے اختیار ہوتا پسِ مرگ کاش یونہى ...
-
اب یہ عالم ہے کہ غم کی بھی خبر ہوتی نہیں اشک بہہ جاتے ہیں لیکن آنکھ تر ہوتی نہیں پھر کوئی کم بخت کشتی نذر طوفاں ہو گئی ورنہ ساحل پر اداسی اس...